آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے،عمران خان

اسلام آباد(نیوزٹویو) سابق وزیراعظم اورچئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے حالات ٹھیک نہیں ہوں گےحکومت کینسرکا علاج ڈسپرین سے کررہی ہے عمران خان کو باہر کرنے کیلئے ملک کو تباہ نہ کریں پاکستان میں جو ہورہا ہے وہ ہونا ہی تھا، میں پہلے دن سے کہہ رہاہوں کہ تمام مسائل کا حل الیکشن ہے۔ یہ صدرِ مملکت کے ذریعے آرڈیننس لانا چاہتے تھے، یہ سارا ملبہ عارف علوی پر ڈالنا چاہتے تھے۔ بدھ کووزیر خزانہ اسحاق ڈار کے منی بجٹ پیش کئے جانے کے بعد ویڈیو لنک سے عوامی خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کے خلاف سازش ہوئی اور گرائی گئی، میں نے کہا تھا کہ جو بھی حکومت آئے گی اس سے ملک نہیں سنھالا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسائل رکنے والے نہیں، انترنیشنل کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ گرا کر ٹرپل سی کردی ہے۔ پاکستان سری لنکا کے قریب پہنچ چکا ہے، ملک میں اب کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے، حالات اب مزید خراب ہونے جارہے ہیں۔ تنخواہ دار طبقہ مشکل حالات سے گزر رہا ہے، میں لگژری آئیٹمز مہنگی ہونے کی بات نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پٹرول کی 4 روپے قیمت بڑھائی تو مہنگائی مارچ ہوئے، فضل الرحمان اور بلاول بھٹو نے مہنگائی مارچ کئے، کہا گیا مہنگائی سے ملک تباہ ہوگیا ہے۔عمران خان نے بتایا کہ ہمارے دور میں آٹا 60 روپے کلو تھا، آج 135 روپے کلو ہوگیا ہے۔ ہمارے دور میں چکن 335 روپے کلو تھی، آج 750 روپے کلو ہے، دالیں ڈھائی سو روپے سے 400 روپے کلو ہوگئی ہیں۔ ہمارے دور میں 4 فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی تھی۔ سیمنٹ کی بوری 865 روپے سے 1062 روپے ہوگئی ہے، ہمارے دور میں تیزی سے ترقیاتی کام جاری تھے، آج تعمیراتی شعبہ بری طرح متاثر ہورہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نےادویات کی درآمد پر پابندی عائد کردی، ملک میں ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے، ملک میں زندگی بچانے والی ادویات بھی دستیاب نہیں۔ جس کا گیس کا بل 3 ہزار آتا تھا وہ 4300 روپے کا ہوجائے گا، بجلی کا 10 ہزار کا بل 13 ہزار ہوجائے گا، سیلز ٹیکس بڑھانے سے ہر چیز مہنگی ہوجائے گی۔ گیس کی قیمت میں اضافے سے یوریا مزید مہنگا ہوگا، یوریا انڈسٹری کیلئے گیس 70 فیصد مہنگی کردی گئی، یوریا کی بوری کی قیمت میں 375 روپے اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج 50 سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، ہمارے دور میں انہوں نے مہنگائی کے خلاف تحریک چلائی تھی، ہمارے دور میں فوڈ انفلیشن 16 فیصد تھا آج 40 فیصد ہوگیا ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے برآمدی صنعتیں بند ہورہی ہیں۔ فیصل آباد میں جہاں مزدور نہیں ملتا تھا وہاں صنعتیں بند ہورہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اپنے 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کرائے، ہمارے دور میں 480 ارب روپے نیب نے ریکور کئے۔ میں ان کے بیکرز کو کہہ رہا ہوں کہ وہ سمجھ جائیں ان کے پاس آگے کا کوئی راستہ نہیں ہے، یہ کینسر کا علاج ڈسپرن سے ہورہا ہے، کینسر کو جڑ سے جب تک نکالا نہ جائے فائدہ نہیں ہوگا۔ قرض لینےسےقرضوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 90 روپے کمی ہوئی ہے، روپے کی قدر گرنے سے جی ڈی پی میں کمی آئی، 30 سال یہ ملک کا پیسا چوری کرکے باہر لے کرگئے، روپے کی قدر گرنے سے ان کی دولت میں اضافہ ہوا ہے، روپے کی بے قدری سےعوام کی آمدن کم اور ان کی زیادہ ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ شفاف الیکشن کے بغیرمسائل حل نہیں ہوسکتے، عوامی مینڈیٹ رکھنے والی حکومت مسائل حل کرسکتی ہے، لیکن حکومت میں 60 فیصد افراد عدالتوں سے ضمانتوں پر ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے کم رہ گئے ہیں، الیکشن نہ کرا کے یہ آئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں، ہڑتال کریں گے تو ملک مزید معاشی بدحالی کا شکار ہوگا، یہ تھوڑے سے لوگ اپنے مفادات کیلئے ملک تباہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس چیز کا خطرہ تھا ہم وہاں پہنچ گئے ہیں، پرامن تحریک میں سب کو شامل ہونا ہوگا۔آئین وقانون کے بغیر کوئی معاشرہ نہیں چل سکتا، آئین 90 دن میں الیکشن کرانے کا کہتا ہے، ملک کو جنگل کے قانون کی جانب دھکیلا جارہا ہے، 90 دن میں ان کی الیکشن کرانے کی نیت نظر نہیں آرہی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں