آل پاکستان انجمن تاجران کی وزیراعلیٰ سندھ سے لا ک ڈاؤن کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل

اسلام آباد(نیوزٹویو)آل پاکستان انجمن تاجران نے سندھ حکومت سے لا ک ڈاون کے فیصلے پر نظر ثا نی کی ا پیل کی ہے تنظیم  کے صدر اجمل بلوچ، سیکرٹری جنرل نعیم میر، صوبہ سندھ کے صدر قیوم قریشی، کراچی سندھ  تاجر اتحاد کے چیرمین جمیل پراچہ، پنجاب کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ اور سیکریٹری اطلاعات خالد چوہدری نے کہا ہے کہ کراچی کے تاجروں کی اکثریت ویکسینیشن کروا چکی ہے، اگر حکومت کی اپیل پر عوام نے ویکسینیشن نہیں کروائی تو اس میں تاجر برادری کا کیا قصور ہے۔ کورونا کا پھیلاؤ روکنا اور کاروبار چلنے کی ذمہ داری حکومت پر ہے۔ سندھ حکومت اپنی ناکامیوں اور وفاقی حکومت سے اختلاف کو لاک ڈاؤن کے لئے استعمال نہ کرے۔ ریسٹورنٹس اور مارکیز میں ہزاروں کی تعداد میں ملازمین کام کرتے ہیں لاک ڈاؤن کے فیصلے سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ حکومت نے نام نہاد قسم کا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا تھا لیکن تمام تر ٹیکسز کو مخفی رکھا گیا اور اب ٹیکسوں کی بھرمار سے مہنگائی کا سیلاب آ چکا ہے۔ بجٹ کی جھوٹی تعریفیں کرنے والے بھی اب منہ چھپا رہے ہیں مہنگائی نے نہ صرف عوام کی کمر توڑ دی ہے بلکہ تاجروں کے کاروبار پر بھی منفی اثرات چھوڑے ہیں کچھ حکومتی ترجمان مہنگائی کو بھی حکومت کا کارنامہ بتاتے ہیں۔ اب تاجروں میں مزید ٹیکس دینے، ملازمین کو بٹھا کر تنخواہیں دینے، بجلی اور گیس کے بل اور دکانوں کے کرایہ ادا کرنے کی سکت نہیں۔ یہی حالات رہے تو تاجر بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائیں گے کاروبار سکڑ چکے ہیں لیکن وزیر خزانہ معیشت کی اٹھان کی خبریں دیتے ہیں پتہ نہیں وہ کس کو خوش کرنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے ظالمانہ فیصلے پر نظرثانی کریں اور عوام کو ویکسینیشن کے لئے مجبور کریں۔ تاجروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے انہیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں