اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے15ہزار سےتجاوز،41ہزارزخمی

غزہ(ویب ڈیسک) غزہ پراسرائیلی فوج کی وحشیانہ حملے جاری ہیں ان حملوں میں آج تک ساڑھے پندرہ ہزار سے زائد افرادشہید اور41ہزارسے زائد زخمی ہوچکےہیں جبکہ جنگ بندی کے بعد اسرائیلی فوج کے نہتے فلسطینیوں پر دوبارہ حملوں کے باعث غزہ کے شہری اپنے گھر چھوڑکرپناہ کی تلاش میں ہیں اورغزہ چھوڑکرجارہےہیں غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فوجی حملے کے آغاز سے اب تک علاقے میں 15 ہزار 523 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے، جبکہ فوجی حملوں میں 41 ہزار 316 افراد زخمی ہوئے۔ اشرف القدرہ نے کہا کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران 316 جاں بحق اور 664 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر ہسپتالوں میں پہنچایا گیا، لیکن بہت سے لوگ اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا خیال ہے کہ اسرائیل غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کی ’کوشش‘ کر رہا ہے۔ خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ساتھ دوبارہ شروع ہونے والے تنازع میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پر بین الاقوامی تشویش بڑھ گئی ہے۔
یو ایس سنڈے ٹاک شوز میں بات کرتے ہوئے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بھی اصرار کیا کہ امریکی انٹیلی جنس، 7 اکتوبر کو اسرائیل پر وحشیانہ حملے کے لیے حماس کے کسی بھی خفیہ، ایڈوانس بلیو پرنٹ سے بے خبر تھی جس نے تنازع کو جنم دیا۔
ادھر اسرائیلی فورسز نے غزہ میں 27 اکتوبر سے شروع ہونے والی زمینی کارروائی کے بعد سے حماس کی زیر زمین سرنگوں اور بنکروں کے وسیع زیرِ زمین نیٹ ورک کی طرف جانے والی 800 شافٹ دریافت کرنے اور ان میں سے نصف سے زیادہ کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی گروپ نے غزہ کی پٹی میں اب آٹھ ہفتے پرانے تنازع سے پہلے کہا تھا کہ اس کے پاس حفاظت اور آپریشنل اڈوں کے طور پر کام کرنے کے لیے سیکڑوں کلومیٹر لمبی سرنگیں ہیں، جن کا موازنہ نیویارک کے سب وے سسٹم کے سائز کے نیٹ ورک سے کیا جاسکتا ہے۔اس نے انہیں گولہ بارود اور فوج کے انجینئرز کے ساتھ میپنگ روبوٹ اور ایکسپلوڈنگ جیل کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فضائی حملوں کا سب سے بڑا ہدف بنا دیا ہے جسے راستوں میں ڈالا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’سرنگ کی شافٹس شہری علاقوں میں واقع تھی، جن میں سے اکثر شہری عمارتوں اور ڈھانچے جیسا کہ اسکول، کنڈرگارٹن، مساجد اور کھیل کے میدانوں کے قریب یا اندر تھیں۔ فوج نے بتایا کہ دریافت ہونے والی تقریباً 800 شافٹس میں سے 500 کو ’دھماکے اور سیل کرنے‘ سمیت مختلف آپریشنل طریقوں سے تباہ کردیا گیا۔ مزید کہا گیا کہ سرنگ کے ’کئی میل‘ مرکزی راستوں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں