اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام سینٹورس مال میں آئی ٹی اینڈ ٹیک ایکسپو کا انعقاد

اسلام آباد (نیوزٹویو) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام سینٹورس مال اسلام آباد کے گراؤنڈ فلور پر خطے کی سب سے بڑی آئی ٹی اور ٹیک ایکسپو 2021 منعقد کی گئی جس میں آئی ٹی شعبے کی انٹرنیشنل اور مقامی کمپنیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اورعوام کی دلچسپی کیلئے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر مصنوعات کو نمائش کیلئے پیش کیا۔ یہ نمائش 25ستمبر تک جاری رہے گی اور اس میں شرکت کرنے کمپنیاں رعایتی نرخوں میں اپنی مصنوعات عوام کو پیش کر رہی ہیں۔ اس نمائش میں یونیورسٹیوں کو بھی مفت جگہ فراہم کی گئی ہے تا کہ طلبا اپنے آئیڈیاز کو کمرشلائزیشن کیلئے پیش کر سکیں اور آئی ٹی شعبے میں آگے بڑھ سکیں۔عوام کی کثیر تعداد نمائش میں گہری دلچسپی لے رہی ہے کیونکہ ان کو رعایتی نرخوں پر اپنی پسند کی سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر منصوعات کو خریدنے کا بہترین موقع ملا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے بطور مہمان خصوصی آئی سی سی آئی کے صدر سردار یاسر الیاس خان کے ہمراہ آئی ٹی اینڈ ٹیک ایکسپو کا باقاعدہ افتتاح کیا۔چیئرمین فاؤنڈر گروپ میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، جاوید اقبال، ندیم گجر، رانا قیصر شہزاد، عتیق احمد، مرزا محمد علی اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھےاس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علی نواز اعوان نے کہا کہ حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے کو بہت اہمیت دیتی ہے کیونکہ اس شعبے کو فروغ دے کر عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے آئی ٹی شعبے کی ترقی کیلئے 10ارب روپے کا ایک فنڈ قائم کیا ہے جس کے ذریعے آئی ٹی کمپنیوں کی استعداد کار، برانڈنگ، مارکیٹنگ اور ان کی افرادی قوت کی سکلز ڈویلپمنٹ کو بہتر کرنے کے علاوہ ملک میں مزید آئی ٹی پارک قائم کئے جائیں گے جبکہ برآمدات میں بہتر کارکردگی دکھانے والی کمپنیوں کو کیش انعامات بھی دیئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی شعبے کو مزید بہتر کرنے کیلئے حکومت نجی شعبے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے آئی سی سی آئی کی طرف سے آئی ٹی اینڈ ٹیک ایکسپو کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ ایسی نمائشوں کا تسلسل کے ساتھ اہتمام کر کے آئی ٹی کمپنیوں کے کاروبار کو بہتر فروغ دیا جا سکتا ہے اور اس شعبے کو برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں، برآمدات اور معیشت کو بہتر فروغ دینے کیلئے نمائشوں کا انعقاد بہت ضروری ہے اسی مقصد کے پیش نظر آئی سی سی آئی نے پراپرٹی ایکسپو کے بعد اب ایک بڑی آئی ٹی اینڈ ٹیک ایکسپو منعقد کرنے کا اہتمام کیا ہے تا کہ اس شعبے کی کاروباری صلاحیت کو بہتر اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نوجوان آبادی والا ملک ہے اور نوجوانوں کیلئے آئی ٹی شعبے میں ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تعاون کرے اور اس شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے تو آئی ٹی شعبہ 10ارب ڈالر سالانہ برآمدات کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو تعبیر دینے کیلئے آئی ٹی شعبے کو ترقی دینا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل اکانومی کی طرف پیش رفت کرنے کیلئے انٹرنیٹ کے ریٹس کو مزید کم کیا جائے اور شہروں و دیہاتوں میں انٹرنیٹ کے نیٹورک کو مزید فروغ دیا جائے جس سے آئی ٹی شعبہ بھی بہتر ترقی کرے گا۔سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ گلوبل آئی ٹی مارکیٹ تقریبا 5کھرب ڈالر تک ہے لیکن پاکستان کی آئی ٹی شعبے کی برآمدات صرف 2ارب ڈالر تک ہیں جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کیلئے اس شعبے میں برآمدات کو مزید فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل اکنامک زونز میں سافٹ ویئر کمپنیوں کو جگہ دی گئی ہے لیکن ہارڈ ویئر تیار کرنے والی کمپنیوں کو اس سہولت سے محروم رکھا جا رہا ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کمپنیوں کو مساوی مواقع فراہم کرے جس سے اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری آئے گی اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے چیئرمین فاؤنڈر گروپ میاں اکرم فرید نے کہا کہ آئی ٹی شعبہ معیشت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کمپیوٹر ہارڈوئیر کیلئے ایک یکساں ٹیکس پالیسی اپنائی جائے اور تمام کمپیوٹر پارٹس کو جنرل سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپیوٹر ہارڈویئر کیلئے فکسڈ ٹیکس کا نظام متعارف کرانے سے کمپیوٹرز کی قیمتیں کافی کم ہوں گی جس سے طلبا سمیت سب کو فائدہ ہو گا لہذا اس پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں