اسٹیبلشمینٹ مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرے،مولانا فضل الرحمن کا مطالبہ

اسلام آباد(نیوزٹویو) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اسسٹیبلشمینٹ سے مبینہ خط پر پوزیشن واضح کرنےکا مطالبہ کر دیاہے۔عوام اور پارلیمنٹ کا موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے۔ خط نہیں عدم اعتماد مسترد کرکے اسمبلیاں تحلیل کرنا سازش ہے، اگر کارروائی آئین کے خلاف ہے پھر عدالت سن سکتی ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دے، ایسا نہ کیا گیا تو 197 ارکان کی وفاداری مشکوک ہوجاتی ہے۔صرف ایک بیان کے نتیجے میں ڈپٹی اسپیکرنے رولنگ دی۔ پورے ملک کو ایک بحران میں مبتلا کردیا گیا ہے۔ 2018 کےالیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی، مبینہ خط پراسٹیبلشمنٹ پوزیشن واضح کرے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان! اس خط کے ذریعے آپ ہیرو نہیں بن سکتے، آپ زیرو ہیں۔ اپوزیشن کی رائے لیے بغیرصدرنے اسمبلی تحلیل کردی، تمہیں عدم اعتماد کی تحریک نے الیکشن کی طرف دھکیلا۔عوام اور پارلیمنٹ کا موڈ صدر کے مواخذے کا بھی ہے، آپ نےاپنے حلف سےغداری کی۔

انہوں نےکہا کہ گدلے ماحول میں الیکشن میں نہیں جائیں گے،  عمران خان قوم کواپنی کارکردگی بتائیں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم شکوک و شبہات کی نفی نہیں کرسکتے، ناجائزحکمران کو ساڑھے3 سال حکمرانی کیوں کرنے دی گئی، ملک میں مداخلت اورسازش میں فرق ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں