افغانستان میں ایساکوئی اسلحہ نہیں چھوڑا،جس سےدہشت گردپاکستان کونشانہ بنائیں،امریکہ

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نےمیانوالی ایئربیس پر حملے سمیت پاکستان میں دہشت گرانہ حملوں کی حالیہ لہر پر افسوس کااظہارکیا ہے امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی افواج نے کوئی ایسا سامان نہیں چھوڑا جسے دہشت گرد پاکستان کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر سکیں۔
بدھ کوامریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے حالیہ ایئربیس حملے کے بعد مبینہ طور پر دہشت گردوں سے امریکی ساختہ اسلحہ برآمد کیا۔ وہ پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں امریکی تعاون اور میانوالی ایئر بیس حملے میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے امریکی ہتھیاروں کی رپورٹس سے متعلق اپنا ردعمل دیں۔
ویدانت پٹیل نے جواب دیا کہ ہم نومبر کے شروع میں پاکستانی سیکورٹی فورسز اور تنصیبات پر ہونے والے متعدد حملوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں اور ان حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ لیکن میں اس بارے میں بالکل واضح کرنا چاہتا ہوں کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران کوئی سامان چھوڑا نہیں گیا تھا۔
انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ بڑے پیمانے پر ملٹری گرانٹ کا اجرا معطل ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے نفاذ، اس کی حکمرانی، انسداد منشیات، اور سیکیورٹی سے متعلق دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے امریکا کی پاکستان کے ساتھ 40 سال سے زائد عرصے تک کی شراکت داری ہے اور ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کو اہمیت دیتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ 4 نومبر کو پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشت گردوں پرحملے کی کوشش کی تھی جسے پاک فوج نے ناکام بنادیا تھا اور کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں