افغان طالبان کی عبوری حکومت فوری تسلیم کرنے کی کو ئی تجویز زیرغورنہیں،ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد(نیوزٹویو)ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کو فوری تسلیم کرنے کی کوئی تجویززیرغور نہیں ہے۔ پاکستان اس حوالے سے عالمی برداری سے مشاورت کررہا ہے عالمی برادری جموں اور کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کو ذمہ دار ٹھہرائے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افغان حکومت تسلیم کرنا ایک اہم سنجیدہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے مقبوضہ جموں اور کشمیر میں جارحیت پر بھارت سے بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے اور اگست 2019 میں کیے گئے تمام غیر قانونی سمیت جموں اور کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت ختم کرنے کے لیے یکطرفہ اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

‎ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قازقستان میں ہونے والے ایشیا میں روابط اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق سربراہی اجلاس (سیکا) میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی اہم ترجیحات بالخصوص موسمیاتی تبدیلی پر عمل، امن کے مقاصد کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون، معاشتی ترقی، تجارت اور سرمایہ بڑھانے اور خطے میں تعلقات بہتر کرنے اور مسلئہ کشمیر پر اظہار خیال کیا۔اس دوران سیکا اراکین نے پاکستان میں موسماتی تبدیلی کے باعث آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پاکستان میں تعمیر نو، امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کا مطالبہ بھی کیا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکا سربراہی اجلاس کے دوران غیررسمی طور پر وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان، قازقستان، تاجکستان اور ازبیکستان کے سربراہان سے باہمی ملاقاتیں کی۔

دفتر خارجہ نے کشمیری حریت رہنما الطاف احمد شاہ کے بھارت کی حراست میں بدترین حالات میں انتقال پر شدید افسوس کا اظہار کیا جہاں وہ گزشتہ 5 برس جموں و کشمیر کی بدنام جیل تہاڑ میں قید تھے۔ اس حوالے سے بھارتی ناظم الامور کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں طلب کرکے حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی ہلاکت پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت رہنما کی موت بھارتی حکومت کی دانستہ لاپرواہی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے باعث ہوئی ہے جو کہ بھارت کی طرف سے حریت رہنماؤں کی جدوجہد کو کچلنے اور ان پر جارحیت کرنے کی انتظامی مہم کا حصہ ہے۔ دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت سے الطاف احمد شاہ کی ہلاکت پر فوری طور پر تفتیش کرتے ہوئے ملوث ذمہ داران کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان جموں اور کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ذریعے ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کے دوران مزید دو کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندو برادری کے حالیہ مذہبی تہواروں کے دوران بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات انتہائی تشویش ناک ہیں۔ دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ جموں اور کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور بھارت میں اسلامو فوبیا کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے نتیجے میں مسلمان شہریوں اور دیگر اقلیتوں کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو لاحق خطرات کا نوٹس لیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں