الیکشن کمیشن پاکستان نے انتخابات کی تاریخ کے اعلان اوراس میں تبدیلی کے لیے اختیارات مانگ لیے

اسلام آباد(نیوزٹویو)الیکشن کمیشن پاکستان نےحکومت سے قانون سازی کے ذریعےانتخابات کے انعقاد کی تاریخ اور اس میں تبدیلی کے اختیارات مانگ لیےتفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پاکستان نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف کوانتخابات کے انعقاد کی تاریخ اور اس میں تبدیلی کے اختیارات سے متعلق قانون سازی کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے اسپیکر قومی اسمبلی کو ایک خط لکھا ہے جس میں آئین کی سیکشن 57 (1) اور 58 میں ترمیم کے ذریعے انتخابات کی تاریخ کے اعلان اور انتخابی پروگرام میں تبدیلی کے لیے اختیارات الیکشن کمیشن کو تفویض کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار 1976 روپا قانون کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ہی تھا، 1985 کے ضیا مارشل لا کے دور میں یہ اختیار الیکشن کمیشن سے لے لیا گیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان کی رٹ کو ختم کیا جا رہا ہے، ڈسکہ ضمنی انتخابات سمیت دیگر اہم کیسز میں الیکشن کمیشن کو قانونی کارروائی سے روک دیا گیا جب کہ ڈسکہ الیکشن کے دوران الیکشن کمیشن نے بدعنوان افسران کو مثالی سزائیں دیں تھیں۔ پنے خط میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بدعنوان افسران کے خلاف انکوائری کو ختم کیا گیا اور ان کو اسٹے دیا گیا، الیکشن کمیشن کی رٹ کو اہم کیسز میں ختم کر دیا گیا، اس میں کہا گیا کہ اس طرح کے فیصلوں سے بیوروکریسی کو یہ پیغام دیا گیا کہ الیکشن کمیشن پاکستان آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

سکندر سلطان راجا نے سوال کیا کہ کیا کمزور کردہ الیکشن کمیشن صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے حکومتی مشنری ( آر او ، ڈی آر او ) سے اپنی رٹ قائم کروا سکتا ہے ؟

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ صاف، شفاف انتخابات کے لئے جو اختیار الیکشن کمیشن کو حاصل تھا وہ رفتہ رفتہ ختم کیا گیا جب کہ مضبوط اور با اختیار الیکشن کمیشن ہی ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد کو یقینی بنا سکتا ہے۔خط میں چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 57 اور سیکشن 58 میں ترامیم تجویز کرتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی درخواست کی۔اس میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا اور آفیشل گزٹ میں نوٹی فیکیشن جاری ہو گا۔

سکندر سلطان راجا نے تجویز دی کہ ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن حلقوں سے نمائندے منتخب کرنے کا کہے گا، تجویز کے مطابق الیکشن کمیشن انتخابات کے نوٹیفیکشن کے بعد الیکشن پروگرام میں تبدیلی کر سکے گا، مجوزہ ترمیم کے مطابق الیکشن کمیشن نئی پولنگ تاریخ کے ساتھ نیا الیکشن پروگرام بھی جاری کر سکے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں