الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی امیدواروں جمشید چیمہ،مسرت چیمہ کے کاغزات نامزدگی مسترد ہو نے پر لگائے الزامات بے بنیاد قرار

لا ہور(نیوزٹویو) الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر جمشید اقبال چیمہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ اور ان کے ساتھیوں نے الیکشن کمیشن پر الزام لگاتے ہوئے بیانیہ دیا کہ ان کے تجویز کنندگان  کے ووٹ یک دم  بد دیانتی اور غلط ارادے کے تحت کسی دوسرے حلقے میں از خود منتقل کر دئیے گئے۔ متعلقہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جمشید اقبال چیمہ اور مسرت اقبال چیمہ کے تجویز کنندگان  بلال حسین اور غلام مرتضیٰ کا ووٹ سال 2018سے ہی انتخابی حلقہ NA-130 میں لیاقت آباد، کوٹ لکھ پت کے علاقے میں درج رہا اور تاحال درج ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ثبوت کے طور پر2018کی انتخابی فہرست کا متعلقہ حصہ میڈیا اور عوام الناس کے سامنے پیش کر دیا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں تجویز کنندگان 2018سے ہی بلاک کوڈ 259110108 اور 259110102کے رہائشی ہیں جو کہ حلقہ این اے 130کی حدود میں شامل ہے۔مزید برآں،موجودہ انتخابی فہرست جو کہ 22ستمبر 2020میں تیار کی گئی ہے، اس میں بھی دونوں تجویز کنندگان کے ووٹ حلقہ این اے 130میں درج ہیں۔ لہذا قانون کے مطابق کسی بھی امیدوار کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کا اسی حلقے کا ووٹر ہونا ضروری ہے، جبکہ یہ تجویز کنندگان این اے 133لاہور کے رجسٹرڈ ووٹر نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ا میدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔ اس ضمن میں صوبائی الیکشن کمشنر  غلام اسرار خان نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور الیکشن کی شفافیت پر کسی طو ر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا

دوسری جانب جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید کے تجویز کنندگان بھی منظر عام پر آگئےہیں تجویز کنندگان بلال حسین اور غلام مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ وہ این اے 133کے ہی رہائشی ہیں، وہ نہیں جانتے کہ اُن کا نام این اے 130میں کیسے چلا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں