امریکہ کا افغانستان میں چھوڑااسلحہ دہشت گرد گروپوں کے ہاتھ لگ چکا،ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد(نیوزٹویو) دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ امریکہ کا افغانستان میں چھوڑا گیا جدید اسلحہ دہشت گرد گروپوں کے ہاتھ لگ چکا ہے ہمیں اس پرشدید تشویش ہے یہ اسلحہ اوردہشت گرد گروپس پاکستان سمیت خطے کے لیے خطرہ ہیں۔ جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نےکہا کہ طورخم بارڈر کے حوالے سے پاکستان کو تشویش ہے اور اس حوالے سے افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ جو اسلحہ افغانستان میں موجود ہے وہ پاکستان سمیت خطے میں سب کے لیے خطرہ ہے ہم کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتے مگر اس اہم مسئلے کے حوالے سے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیےانہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان امن اور سلامتی کا بارڈر ہونا چاہیے، پاکستان نہیں چاہتا کہ کاروباری یا عام لوگوں کے لیے بارڈر پر مسائل پیدا کیے جائیں۔اس حوالے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے اور افغان شہریوں کے لیے درجنوں کے تعداد میں ویزا جاری کر رہا ہے۔افغان مہاجرین کے لیے پاکستان کی پالیسی برسوں پرانی ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھولے ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی پامالیاں جا ری ہیں اور بھارت جی 20 سمٹ کی انعقاد کر رہا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، دولت مشترکہ میں 2023 کو یوتھ کا سال منا رہاہے

ترجمان نے کہا کہ نگران وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون جاری ہے اور پاکستان اپنے دوست ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت میں سرمایہ کا ری کے لیے عرب ممالک کو بھی دعوت دی ہے۔

ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گرد حملوں سے پاک فوج کے افسر اور جوان شہید ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس سے پاکستان کے تعلقات اہم ہیں جبکہ گزشتہ سال دونوں جانب سے اعلیٰ سطح کے وفود کے دورے ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے جامعات کو نوٹس جاری کیا جس میں رولز کو فالو کرنے کا کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کو انتہائی افسوسناک معاملہ ہوا جس پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بیان جاری کیا اور 6 ستمبر کے مسئلے پر پاکستان نے افغانستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔طورخم بارڈر پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن کی علامت ہے جبکہ دونوں ممالک سیکیورٹی تحفظات سے آگاہ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں