انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ

کراچی(نیوزڈیسک) فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 166.20 روپے کا ہوگیا۔ چار ماہ کے دوران ڈالر 13.57 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بارے  ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں دیگر عوامل کے ساتھ پاکستان کے پڑوس افغانستان کی صورتحال اہم ہے۔ جبکہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر بھی مقامی کرنسی کے لیے ایک اور منفی رجحان کا سبب بنی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد پیدا ہوا ہے۔ رواں سال جون میں برآمدات کا بل 6 ارب رہا جس سے واضح ہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے لیکن اسٹیٹ بینک کی اطلاعات کے مطابق مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2 سے 3 فیصد ہوگا۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 75 کروڑ ڈالرز کی امدادی رقم پاکستان کو موصول  ہو گئی ہے۔ پاکستان کے غیرملکی ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے ممبر ممالک کے لیے قرض کی منظوری دی تھی۔ ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں