ایف آئی آے نےسی ڈی اےافسران کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونےسےمتعلق تحقیقات شروع کردیں

اسلام آباد(نیوزٹویو) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نےوفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)  کےافسران کی مبینہ طور پرمنی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کردیں ہیں ۔ ان افسران پرالزام ہے کہ انہوں نے سی ڈی اے میں کروڑوں اربوں روپے کی کرپشن کرکےاس پیسے کو منی لانڈرنگ کے ذریعے ،متحدہ عرب امارات برطانیہ، کینیڈا اورمختلف یورپی ممالک میں منتقل کیا ہے جبکہ بعض افسران نے منی لانڈرنگ کیے گئے پیسے کی بنیاد پر کینیڈا سمیت دیگر ممالک کی شہریت بھی حاصل کررکھی ہے

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اس حوالےسے چیئرمین سی ڈی اے کو خط لکھ دیا ہے۔ ایف آئی اے نے سی ڈی اے سے تمام افسران کی مالی اثاثوں اورجائدادوں سے متعلق تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ خط کے متن کے مطابق سی ڈی اے کے افسران پر کرپشن، منی لانڈرنگ اور ٹیمپرنگ کے الزامات ہیں، ملزمان ریکارڈ ٹیمپرنگ کرکے ٹھیکیداروں کو جعلی ادائیگیاں کرتے تھے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی جیسے سنگین الزامات سے متعلق خط بھی سامنے آیا تھا تاہم بعد ازاں ایف بی آر نے مذکورہ خط کی تردید کر دی تھی۔ایف بی آراعلامیہ کے مطابق ایف آئی اے کو پی آئی اے آفیشلز کیخلاف کوئی خط نہیں لکھا،پی آئی اے سینئر افسران کے سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کا خط جعلی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں