ایف بی آرکی سیلزٹیکس چوروں کے خلاف 15لاکھ روپے تک جرمانہ اور 6ماہ قید کےقانون کی تیاری

اسلام آباد(نیوزٹویو) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلزٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کا قانون تیار کر لیا سیلز ٹیکس چوروں کو 15لاکھ روپے تک جرمانے اور 6ماہ قید کی سزا دی جا سکے گی دریں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ جن دوکانوں پر پوائینٹ آف سیل کا نظام نصب کیا گیا ہے  فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے پاس پوائنٹ آف سیل کی مشینوں کی نگرانی کا نظام موجود ہی نہیں ہے۔ ان باتوں کا انکشاف جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کی۔اجلاس میں ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی عدم شرکت پر اراکین نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اس موقع پر کہا کہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کی سفارشات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر وہ کمیٹی میں نہیں آتے تو ہم فنانس بل پر بحث ختم کر دیتے ہیں۔وفاقی وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کمیٹی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایک اہم اجلاس کی وجہ سے وزیر خزانہ کمیٹی میں شریک نہیں ہو سکے ہیں، ہمیں اجلاس میں آنا چاہیے تاہم ایک اہم اجلاس میں شرکت کرنا ضروری تھی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے اس موقع پر کہا کہ وہ 20 مئی کو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر خزانہ کو آگاہ کریں گی۔ اجلاس میں شریک چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ جب کوئی خریداری کرتا ہے تو رسید ایف بی آر انعامی اسکیم میں رجسٹرڈ کرتا ہے، بعض مشینوں میں ٹیمپرنگ کی ہوتی ہے جس سے اصل سیل کا پتہ نہیں چلتا ہے۔

چیئرمین سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں شرکائے کمیٹی نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس اصل سیل کے پتہ کرنے کا نظام ہونا چاہیے۔ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ سیلز ٹیکس چوری کرنے والوں پر بڑا جرمانہ عائد کیا جارہا ہے، پہلی دفعہ نشاندہی ہونے پر 5 لاکھ  اور دوسری دفعہ نشاندہی ہونے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ جرمانہ 15 لاکھ روپے کا ہوگا جو تیسری دفعہ ہوگا، تین جرمانوں کے بعد بھی اگر کوئی باز نہ آیا تو اس کو 6 ماہ قید کے ساتھ اڑھائی لاکھ روپے جرمانہ بھی ہوگا۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے ایف بی آر کی پیش کردہ تجویز کی حمایت کردی جب کہ کمیٹی نے ایف بی آر کو تجویز کا ازسر نو جائزہ کی ہدایت کی۔ کمیٹی اجلاس کو سیکریٹری عفت مصطفیٰ نے بتایا کہ رکن سینیٹر فیصل سلیم رحمان کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہیں جس پر اجلاس کی صدارت کرنے والے چیئرمین نے تمام شرکا کو ہدایت کی وہ ماسک کا استعمال کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں