ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی بدولت شوگر سیکٹر سے32.43ارب روپےریونیو حاصل کرلیا

اسلام آباد (نیوزٹویو) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اعلان کیا ہے کہ ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی بدولت شوگر سیکٹر سے11 فیصد زائد ریونیو حاصل کیا ہے ایف بی آر کی جانب سے جا ری اعلا میے میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس )کو نافذ العمل کر کے  شوگر سیکٹر سے ریونیو اکٹھا کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے  رواں مالی سال 2021-22  کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 11 فیصد اضافے کے ساتھ 32.43 ارب روپے  کا ریونیو  اکھٹا کر لیا جبکہ  گزشتہ سال اس مدت میں 29.30 ارب روپےریونیو اکٹھا ہوا تھا ۔ شوگر سیکٹر کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی بدولت حوصلہ افزا نتائج اس بات کا مظہر ہیں کہ ٹی ٹی ایس ٹیکس چوری کی  روک تھام میں اپنا فعال کردار ادا کر  رہا ہے اور اس کی مدد سے ریونیو کلیکشن  میں اضافہ ہو رہا ہے

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ٹی ایس آلات کی تنصیب  کا آغاز اکتوبر اور نومبر 2021 میں ہوا تھا  اور تمام شوگر ملز کو چینی کے  ہر تھیلے پر چسپاں کرنے کیلئے ایپلیکیٹرز بمع ٹیکس سٹیمپ مہیا کر دیئے گئے تھے۔ ایف بی آر نے بذریعہ ایس ٹی جی او نمبر 5 ، 2021 مطلع کیا تھا کہ کسی پروڈکشن سائٹ، مینوفیکچرنگ فسیلٹی  سے ٹیکس اسٹامپ اور منفرد شناختی نشان یوآئی ایمزلف کئے بغیر چینی کے  تھیلے نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم ٹی ٹی ایس کا باضابطہ افتتاح وزیر اعظم پاکستان نے 23 نومبر 2021 کو کیا تھا۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس سٹیمپ لف شدہ  چینی کے تھیلوں کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے کیلئے ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کو شوگر سیکٹر میں ٹیکس چوری کا سدباب کرنے کی ذمہ داری  سونپی گئی ۔ پورے پاکستان میں ریجنل انفورسمنٹ  ہبز کو غیر سٹیمپ شدہ / غیر ٹیکس ادا شدہ چینی پر چھاپے مارنے کا ذمہ دیا گیا ۔ نتیجتاً تمام آئی آرای این ہبز نے سپلائی چین آپریٹرز کے خلاف اپنی کارروائیوں کا عمل تیز  کیا تاکہ  ٹی ٹی ایس  کی عملداری  یقینی ہو سکے

ڈائریکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی (آئی آر)، حیدرآباد نے 27 نومبر 2021 کو حیدرآباد میں شوگر کے مختلف ڈیلرز کا دورہ کیا اور میسرز چیمبر شوگر ملز کے  تیار کردہ 172 چینی کے تھیلوں کا سٹاک پکڑا جو ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر میسرز گلزار اینڈ کمپنی کے احاطے میں موجود تھا ۔ آئی آرای این کی ٹیم نے  غیر سٹیمپ شدہ یہ  چینی کے تھیلے  اپنی تحویل میں لے لیے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں دوبارہ ایسا عمل ہونے کی روک تھام ممکن ہوئی ۔ بعد ازاں  راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، کراچی، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ اور پشاور کے ریجنل آئی آرای این ہبز کی جانب سے  ملک بھر کے مختلف شہروں اور قصبوں میں 65 سے زائد چھاپے مارے جا چکے ہیں مگر  کہیں سے بھی ٹیکس سٹیمپ کے بغیر چینی کے تھیلے برآمد نہیں ہوئے

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 20 اگست 2021 کو معزز سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی  تعطیل کے فوراً بعد ستمبر 2021 میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ کا آغاز کیا۔ آنے والے  کرشنگ سیزن کو مدنظر رکھتے ہوئے پوری انڈسٹری کی پیداوار کی نگرانی کرنے کیلئےایف بی آر نے   شوگر سیکٹر میں ٹی ٹی ایس کو نافذ العمل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ستمبر 2021 کے ماہ میں ایف بی آر لائسنس یافتگان  کی جانب سے سائٹ سروے / فیکٹری کے دورے  کیے گئے تھے اور اکتوبر 2021 میں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا  کی تمام 79  چالو شوگر ملوں کے ساتھ سہ فریقی معاہدےٹی اے پی ایس( ٹیپس) پر دستخط کیے گئے  جس کی بدولت شوگر سیکٹر کو  100 فیصد کوریج ملی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین نے اس  منفرد ڈیجیٹل اقدام  کے کامیاب نفاذ پر ایف بی آر کو سراہا ہے جس کی بدولت محصولات میں قابل ذکر اضا فہ دیکھنے میں آئی ۔ اسی طرح چیئرمین ایف بی آر/سیکریٹری ریونیو ڈویژن ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے شوگر سیکٹر کی جانب سے مطلوبہ تعمیل کو یقینی بنانے میں آئی آرای این سکواڈزکی شاندار کارکردگی کی تعریف کی جس کے نتائج ملنا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت کے حصول اور ٹیکس کمپلائنس میں اضافے کیلئے ایف بی آر کی جانب سے جاری ڈیجیٹائزیشن مہم کوآگے بڑھانے میں  ٹی ٹی ایس کا اقدام اہمیت کا حامل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں