ایف بی آر کا انقلابی قدم،ٹیکس بنیاد وسیع کرنے کے لئے ملک بھرمیں ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم

اسلام آباد(نیوزٹویو)ایف بی آر نےانقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کے لئے پورے ملک میں ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کر دیئے۔ ایف بی آر سے جاری اعلامیے کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز کے قیام کی منظوری دے دی ہے جو جون 2024 تک 15 سے 20 لاکھ تک نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ وزیراعظم نے حالیہ اجلاسوں کے دوران ٹیکس فائلرز کی موجودہ تعداد میں اضافہ اور ریونیو کی اہمیت پر زور دیا تھا
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جمعہ کے روز 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کے دفاتر نوٹیفائی کردیئے۔ اس نئے اقدام سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔ان دفاتر کی سربراہی ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کریں گے جن کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ نان فائلرز اور سٹاپ فائلرز پر انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنا انفورس کریں۔ان دفاتر کے قیام سے ایک نئے باب کا آغاز ہوتا ہے جس سے ٹیکس نیٹ کو وسعت ملے گی تاکہ تمام ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا سکے۔ ان نئے دفاتر کی سربراہی BS-17/18 کے ان لینڈ ریونیو کے افسران کریں گے۔ یہ افسران مختلف محکموں اور اداروں سے تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور استعمال کریں گے۔ جو ممکنہ ٹیکس دہندگان کے بھاری اخراجات اور اثاثوں میں سرمایہ کاری کے بارے میں اہم معلومات رکھتے ہیں اور یہ ٹیکس دہندگان ابھی تک ٹیکس ریٹرن کی رجسٹریشن اور فائلنگ سمیت ٹیکس کے نظام سے بچنے اور دور رہنے میں کامیاب رہے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق اس مقصد کے لئے استعمال کئے جانے والے ٹولز میں سے ایک انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 میں حال ہی میں متعارف کرایا گیا سیکشن 114B ہے۔ جو جاری کئے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی حکومت اس ضمن میں تمام اقدامات کو بروئے کار لانے اور ایف بی آر کی مدد کے لئے پرعزم ہے۔ ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جس کے تحت مختلف محکمے اور ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو خودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ اس سلسلے میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے بھی اشتراک اور مدد مانگی گئی ہے۔ چیئرمین نادرا نے ایف بی آر کو ڈیٹا انٹگریشن کے ذریعے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف ٹیکس قوانین کو نافذ کرنے میں ایف بی آر کی صلاحیت کو تقویت ملے گی بلکہ مخصوص دفاتر قائم کرنے سے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں بھی سہولت ملے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں