ایف بی آر کا سرکاری افسران کو دوروں اور ملاقاتوں کے دوران ملنے والے تحائف کی نمائش کے لیےتوشہ خانہ قائم کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزٹویو) فیڈرل بورڈ آف ریونیونے سرکاری دوروں اورملاقاتوں کے دوران افسران کو ملنے والے تحائف کےلیے توشہ خانہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ایف بی آر کے افسران ملنے والے تحائف رضا کارانہ طور پراس توشہ خانہ میں جمع کرائیں گے جبکہ ایف بی آر نے اپنے فیٹ ونگ کا نام تبدیل کر کے پبلک ریلیشن ونگ(تعلقات عامہ) رکھ دیا ہے اسی طرح ان لینڈ ریونیواور پاکستان کسٹمز ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ کے نام تبدیل کر ان لینڈ ریونیو اکیڈمی اور کسٹمز اکیڈمی رکھ دئیے گئے ہیں یہ تمام فیصلےایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے بورڈ ان کونسل کے ما ہانہ اجلاس میں کیے گئےایف بی آر کی تاریخ میں پہلی بار بورڈ ان کونسل نے متفقہ طور پر کابینہ ڈویژن کے متعلقہ قواعد اور رہنما خطوط کے تحت توشہ خانہ قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ بورڈ ان کونسل نے تحائف کی قبولیت اور تصرف کے حوالے سے موجودہ قواعد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مکمل غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ انوینٹری کے انتظام اور سرکاری ملاقاتوں اور دوروں کے دوران معززین/مہمانوں سے ملنے والے تحائف کی نمائش کے حوالے سے طریقہ کار کووضع کیا جائےگا۔ مزید فیصلہ کیا گیا کہ ایف بی آر کے تمام افسران رضاکارانہ طور پر موصول ہونے والے تحائف کا اعلان کریں گے اورانہیں توشہ خانہ میں جمع کرائیں گے۔ ایف بی آر کے لیے تحائف کی کم از کم حدتیس ہزار30000کی بجائے10000 دس ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ تیس ہزارفی الحال وفاقی حکومت کے دیگر ڈویژنوں کے لیے مقرر ہے۔ ان قوانین سے واحد استثناء ان شیلڈز اور تحائف پر لاگو ہو گی جن پر کسی فرد کا نام کندہ ہوتا ہے۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اب تک اعلان کردہ تحائف قابل اطلاق قواعد و ضوابط کے مطابق جمع کیے جائیں گے۔مزید برآں بورڈ ان کونسل نے فیٹ ونگ کے نئے نام کی منظوری بھی دی جو اب پبلک ریلیشن ونگ کے نام سے جانا جائے گا۔ اسی طرح ان لینڈ ریونیو سروس اور پا کستان کسٹمزکے ٹریننگ ڈائریکٹوریٹ کے نئے نام اکیڈمی اور پاکستان کسٹمز اکیڈمی کے نام سے تبدیل کردئیے گئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں