ایک ہفتے میں ڈالر 20روپےمہنگا،اضافے کا 24سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

اسلام آباد(نیوزٹویو) ایک ہفتے کے دوران  روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے نے 24سالہ ریکارڈ توڑڈالا سات دن میں ڈالر 20 روپے سے زیادہ مہنگا ہوا اس کے علاوہ ملک میں 3 ماہ میں ڈالر کی قدرمیں 30 فیصد اضافے کا بھی نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔ مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کو شدید دباؤ کا سامنا ہے جس کے باعث انٹر بینک اور اوپن کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کی اونچی اڑان برقرار ہے۔

پیر کو انٹر بینک میں ڈالر 3 روپے 63 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 232 روپے پرجا پہنچا۔اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر 5 روپے مہنگا ہوکر 234 روپے کی تاریخی سطح پر آگیا۔کاروباری اوقات کار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے 51 پیسے اضافے کے بعد 229 روپے 88 پیسے پر بند ہوا۔اُدھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کی بڑی بڑھوتری دیکھی گئی اور نئی قیمت 231 روپے 50 پیسے ہو گئی ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق ڈیمانڈ کے محاذ پر درآمد کنندگان نے روپے کی گراوٹ کے پیش نظر اپنے لیٹر آف کریڈٹ کو تیزی سے کھولنے کا راستہ اختیار کیا ہے، برآمد کنندگان بھی اپنی رقوم کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے بیرون ملک رقم بھیج رہے ہیں۔ حکومت سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے گائیڈ لائنز جاری کرے کہ برآمد کنندگان ادائیگیاں موصول ہونے کے فوراً بعد اپنی ڈالر کی آمدنی کو روپے میں تبدیل کریں۔ ماہرین کے مطابق برآمد کنندگان کی جانب سے اپنی روپے کی کمائی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی کوشش اور روپے میں منتقلی میں تاخیر نے شرح مبادلہ پر انتہائی دباؤ ڈال دیا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی نمایاں کمی ہے۔ خدشہ ہے مقامی کرنسی مسلسل گرتی رہے گی کیونکہ ڈالر کی اڑان کو روکنے کے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں