بجلی کےبل عوام پربجلی بن کرگرپڑے،ملک بھر میں احتجاجی مظاہرےاورریلیاں،بل نذرآتش

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بجلی  کے بل عوام پر بجلی بن کر گرپڑے  راولپنڈی ،کراچی، لاہور، پشاور سمیت ملک کے بڑے شہروں اور قصبوں میں بجلی کے بھاری بلز کیخلاف  عوام کی جانب سے شدید احتجاج کرتے ہوئے ان کو آگ لگا دی گئی ۔ آئیسکو نے اپنے دفاتر کےلیے پولیس کی سکیورٹی مانگ لی، ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد بھاری بلز اور ٹیکسز نے عوام کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے، جمعہ کو ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں عوام بلز میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کروا یا ۔

ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے بھی مظاہرے کیے  گئے،جس میں حکومت سے بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاجروں کے مظاہروں کا یہ سلسلہ جاری ہے ۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بجلی کے بھاری بلز اور ٹیکسز کے خلاف تاجر تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، عوام کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف جامع کلاتھ مارکیٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔احتجاج میں تاجر برادری بھی شریک ہوئی، مظاہرین نے ہاتھوں میں کے الیکٹرک کے خلاف بینرز، پوسٹرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔صوبائی دارلحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں شہریوں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مظاہرین نے بلز میں بھاری ٹیکسز کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ارباب اختیار سے بجلی کے بلوں میں فوری طور پر کمی کرنے کا مطالبہ کیا۔ 
پشاور میں بھی مہنگی بجلی اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف  عوام  سراپا احتجاج رہے، گلبہار اور دیگر علاقوں کے مکینوں نے انم صنم چوک میں احتجاج کیا۔مظاہرین نے بجلی کے بلز نذر آتش کرتے ہوئے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بلوں میں ٹیکسز کی بھرمار ناقابل برداشت ہے۔
بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف شہریوں نے راولپنڈی میں لیاقت باغ کے قریب احتجاج کیا، احتجاج کرنے والوں نے ہاتھوں میں بجلی کے بلز اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ اور ٹیکسز کسی صورت قبول نہیں، حکومت بجلی کے ٹیکسز ختم کرے ورنہ تحریک چلائیں گے، کرایہ دار اور مزدور طبقہ دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں۔
مہنگی بجلی نے قصور کے شہریوں کا پارہ بھی چڑھ گیا، شہریوں نے مسجد نور چوک میں بجلی کے بل جلا دیے، دوران احتجاج شہریوں کی بڑی تعداد نے ہاتھوں میں بجلی کے بل اور مہنگائی کے خلاف کتبے اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین نے کئی گھنٹے روڈ بلاک کر کے شدید نعرے بازی بھی کی، ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل غریبوں پر بم سے کم نہیں، یہ ایک ظالمانہ فیصلہ ہے۔
نارووال میں بجلی مہنگی بلوں میں اضافہ کے خلاف سرکلر روڈ پر شہریوں نے بھرپور احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی، شہریوں نے ہاتھ میں احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور وہ واپڈا کے ناجائز بل نامنظور نامنظور کے نعرے لگا رہے تھے مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض لے کر اشرافیہ پر خرچ کر دیتے ہیں، اپنی عیاشیوں کیلئے عوام پر ٹیکس لگائے ہوئے ہیں، ارباب اختیار اپنی عیاشیوں کو ختم کریں اور عوام کو سہولت دیں۔
دیپالپور چوک میں بھاری بلز اور مہنگائی کے خلاف سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے واپڈا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے بلز میں درجنوں ٹیکس لگا دیے ہیں جو ہم غریب لوگ ادا نہیں کر سکتے، مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی روزگار بند ہو چکے ہیں اوپر سے ہزاروں روپے کے بلز نے ہماری کمر توڑ دی ہے۔ہر طرح کا ٹیکس حکومت نے بل میں شامل کر دیا ہے، عوام مہنگائی کی چکی میں پس چکے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے اور ہم پر رحم کرے۔
بجلی بلز میں اضافی ٹیکسز کے خلاف رحیم یار خان کے عوام نے بجلی بلز ہاتھوں میں اٹھا کر احتجاج کیا، بے تحاشہ بجلی بلوں کے ستائے شہریوں نے میپکو دفتر کا گھیراؤ کیا، شرکاء نے میپکو آفس کے باہر حکومت مخالف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے خوب نعرے بازی کی۔شہریوں نے بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف سیاہ پرچم اٹھا کر دعا چوک سے میپکو آفس تک ریلی نکالی، احتجاج میں شہریوں سمیت سول سوسائٹی اور طلبا کی بڑی تعداد شریک تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں