بی جے پی کی مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی انتہائی متنازع پوسٹ ٹوئٹر سے ڈیلیٹ

اسلام آباد(ویب نیوز)بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف کی جانے والی انتہائی متنازع پوسٹ اب سوشل میڈیا پر موجود نہیں۔2008میں بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد بھارت کی خصوصی عدالت نے حال ہی میں 11 مسلمانوں کو عمر قید اور 38 کو سزائے موت  سنائی۔ ان دھماکوں میں 56 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گجرات میں 38 مسلمانوں کو سزائے موت دیے جانے کے بعد بی جے پی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے غیر اخلاقی پوسٹ شیئر کی۔پوسٹ میں کارٹون دکھایا گیا تھا جس میں مسلمانوں کو پھانسی دی جارہی تھی۔ ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو پھانسی اور سزائے موت سنانے کے فیصلے کو سچ کی جیت بھی قرار دیا اور ساتھ ہی ملک کی عدالت کو بھی سراہا۔بی جے پی کی پوسٹ وائرل ہوئی تو پاکستان بھارت سمیت دیگر ممالک کے لوگوں نے اس پوسٹ کے خلاف آواز اٹھائی اور بی جے پی کے اکاؤنٹ کو رپورٹ کیا۔بڑی تعداد میں اکاؤنٹ رپورٹ ہونے پر بلآخر ٹوئٹر کو وہ پوسٹ ہٹانا پڑی تاہم اب بی جے پی کے کسی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ موجود نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں