تاجروں اور عوام نےایس اوپیز کا خیال نہ رکھا توپا بندیاں دوبارہ لگ سکتی ہیں،وفاقی وصوبا ئی حکومتوں کا انتبا ہ

 ملک بھر میں لا ک ڈا ون کی پا بنددیوں کے خاتمے کے بعد معمولا ت زندگی جزوی طورپر بحال ہونا شروع ہو گئے جڑوان شہروں ا سلام آباد راولپنڈی سمیت ،لا ہور ، کرا چی ، پشاور ، کو ئٹہ فیصل آباد اور دیگر شہروں کی رونقیں بتدریج بحال ہو نا شروع ہو گئیں ہیں لا ک ڈا ون کے خاتمے پرعوام کی طرف سے کورونا ا یس او پیز کی زیادہ پا بندی دیکھنے میں نہیں آئی دوسری جانب تاجروں نے کاروبار رات آٹھ بجے تک کھلنے پر سکون کا سانس لیا  توہے مگر چھوٹے تا جر اور دوکانوں پر ایس او پیز کی پا بندیون کا با لکل خیا ل نہیں رکھا جا رہا وفاقی اور صوبا ئی حکومتوں نے عوام اور تاجروں کو ا نتبا ہ کیا ہے کہ ا گر ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا گیا تو پھر پا بندیاں عائد کی جا سکتی ہیں  حکو متی ا حکاما ت کے مطابق لا ک ڈاون پا بندیوں کے خاتمے کے بعد کاروبار رات آٹھ بجے تک کھلے رہیں گےاور بین الصوبائی، انٹرسٹی اور انٹرا سٹی پبلک ٹرانسپورٹ بھی بحال کردی گئی ہیں سرکاری دفاتر میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کردی گئی، سیاحتی مقامات تاحکم ثانی بند ہی رہیں گے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ 19 مئی کو اجلاس میں ہوگا، خیبرپختونخوا میں اسکولز ، کالجز 23 مئی تک بند رکھنے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جبکہ مکمل معمولا ت  زندگی بحال ہو نے میں کا فی وقت لگ سکتا ہے لا ک ڈاون کے خا تمے کے بعد سوموار کو پہلے دن زیادہ رش دیکھنے میں نہیں آیا سرکاری دفا تر میں حا ضری پچا س فیصد سے بھی کم رہی جبکہ مارکیٹس میں رش کی وہ صورتحال نہیں تھی جو عید سے رمضان میں ہو تی تھی ، لاہور، کراچی، کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مارکیٹیں اور دکانیں کھل گئیں ہیں لیکن ہو ٹلوں ، ریسٹو را نٹس ، سینما ہا لوں ، تقریبات بشمول شادی کی تقریبات پر ابھی تک پا بندی عا ئد ہے پبلک ٹرا نسپورٹ میں پچاس فیصد مسافروں کو بٹھاا نے کی شرط پر کئی مسافر دوسرےشہروں میں واپس اپنی ملازمتوں یا  کاروبا ر پر بروقت نہیں پہنچ سکے نجی کمپنیوں کے دفاتر بھی کھل گئے ہیں ان پر بھی پچاس فیصد سٹاف کے سا تھ کا م کرنے کی پا بندی برقرار ہے ریسٹو را نٹس صرف ٹیک اوے کی سروس دے سکیں گے

سکولوں ، کا لجوں اور یونیورسٹیز سمیت سینما ہا لوں اور تقریبا ت پر سے پا بندی کا خا تمہ کورونا کیسز کی صورتحا ل کو دیکھ کر کیا جا ئے گا ان تمام ضلعوں اور شہروں میں سختی برقرار رہے گی جہاں کورونا کے کیسز کی شرح پا نچ فیصد یا اس سے زائد ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں