تاجروں نے لا ک ڈاون معاشی قتل قررار دے دیا، چاند رات تک کا روبار کی ا جازت دینے کا مطالبہ

آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ کی صدارت میں وفاقی دارالحکومت کی تمام مارکیٹوں کے عہدے داران کا اجلاس مرکز جی نائن کراچی کمپنی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت تاجروں کو چاند رات تک کاروبار کرنے کی اجازت دے اور رش سے بچنے کے لئے سحری تک اوقاتِ کار بڑھائے جائیں۔ ایک دوسری قرارداد میں کہا گیا کہ اگر زبردستی کی گئی، یا بھاری جرمانے کیے گئے تو تاجر سخت احتجاج کریں گے جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر ہوگی۔

اجلاس سے خطاب میں اجمل بلوچ نے کہا کہ گزشتہ تین دن سے مارکیٹوں میں بہت زیادہ رش بڑھ گیا ہے تاجر ایس او پیز پر مکمل عمل کر رہے ہیں۔ تاجر حکومت کی طرف سے لانگ لاک ڈاؤن اور اوقات کی کمی کی وجہ سے سخت پریشان ہیں سمجھ سے بالاتر ہے کہ حکومت ایسا کیوں کر رہی ہے۔ سعودی حکومت نے رش سے بچنے کے لیے 24 گھنٹے دکان کھولنے کی اجازت دی ہے۔ یہاں پر ایسا کیوں ممکن نہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خاص مقصد کے تحت تاجروں کو حکومت سے متنفر کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ تاجر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور معاشی حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومتی اقدامات کے ردعمل کے طور پر تاجر برادری سخت احتجاج پر مجبور ہو گی۔ کسی بھی سختی کی صورت میں مزاحمت ہوگی اور پیدا شدہ حالات کی ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت پر ہوگی۔ ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے سیکریٹری خالد چوہدری اور کراچی کمپنی کے صدر راجہ جاوید اقبال نے کہا کہ تاجر برباد ہوگئے ہیں سفید پوش تاجر ہاتھ بھی نہیں پھیلا سکتے۔ تاجر کسی بھی ظلم کے خلاف مزاحمت کریں گے بہتر یہی ہے کہ حکومت کاروبار کرنے دے تاجر دکان کھولیں گے۔ انہوں نے بھاری جرمانہ کرنے کی بھی مذمت کی کہا کہ اس سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں