تاجر تنظیموں نے آئندہ بجٹ میں خریداری کے لیے شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(نمائندہ نیوز ٹویو)آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے آئندہ بجٹ میں خریداری کے لیے شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کر دیاہےآل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکریٹری و سابق سینئر نائب صدر آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے پی او ایس، پوائنٹ آف سیلز ڈیوائس لگانے کا دو سال قبل فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی کرونا نے کاروبار تباہ کر دیے ہیں کاروباری اخراجات پورے کرنا مشکل ہوگئے ہیں اور مارکیٹ کساد بازاری کا شکار ہے۔ ایف بی آر نے خریداری کے لیے شناختی کارڈ کی شرط عائد کر رکھی تھی لیکن عملی طور پر یہ ممکن نہیں ہے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین سے مطالبہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں شناختی کارڈ کی شرط کو ختم کریں یا پھر کم ازکم خریداری کی حد 6 لاکھ روپے کردیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر مزید بوجھ ڈالنا مناسب نہیں اعلان کیا جاتا ہے کہ نیا ٹیکس نہیں لگے گا جب کہ موجودہ ٹیکس گزاروں کے لئے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر دیا جاتا ہے جو کہ سخت زیادتی ہے جبکہ ایف بی آر نئے ٹیکس گزاروں کو رجسٹر کرنے کے لئے خصوصی مراعات کا اعلان کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کمرشل بجلی کے میٹرز کی تعداد 80 لاکھ سے زائد ہے جس کا ریکارڈ واپڈا کے پاس ہے اور یہ تمام میٹر ہولڈر بجلی کے بلوں پر ایڈوانس دس فیصد انکم ٹیکس ادا کرتے ہیں، ان سب کو ریگولر کرنے کی ضرورت ہے اس سے فائلرز کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ کورونا سے متاثرہ تاجروں کے لیے مراعات اور شناختی کارڈ کی شرط مؤخر کرنے کا اعلان کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں