سگریٹ انڈسڑی زیادہ ریونیو کے نام پرقانون اور پالیسی بنانے وا لوں کو گمراہ کرتی ہے ،ہارٹ ایسوسی ایشن،پناہ

اسلام آباد (نیوزٹویو)پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن(پناہ) کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹر آپریشن ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ تمباکوانڈسٹری دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ریونیودینے کے نام پرلاء اینڈپالیسی میکرز کوگمراہ کرتی ہے،بااثر اسٹیک ہولڈرز،شوبزکے اداکاروں،گلوکاروں اورکھلاڑیوں سے تمباکونوشی کی تشہیر کرواکر بچوں کواپنی طرف راغب کیاجاتاہے،ہم سب کومل کرتمباکوانڈسٹری کے اس گمراہ کن پروپیگینڈہ کوبے نقاب کرناہوگا یہ بات انھوں نے پناہ کے زیر انتظام منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہی،جس کاآغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا،اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹرمنسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹرثمرہ مظہر، وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈیمی اسلام آباد پروفیسرڈاکٹرشہزاد علی خان نے بطورمہمان خصوصی،جب کہ پنجاب ایڈوائزری کمیٹی کی چیئرپرسن ارم ممتاز،این ڈی اوکی چیئرپرسن وسابق ایم پی اے تحسین فواد، سپارک کے خلیل احمد،کرومیٹیک کے شارق خان ودیگرنے شرکت کی۔

ثناء اللہ گھمن نے پریس کانفرنس کے شرکاء کومخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ہمارے بچے اوربچیاں ہمارامستقبل ہیں،جن کو بیماریوں کی جانب دھکیلنے کے لئے ٹوبیکوانڈسٹری مختلف قسم کے حربے اختیارکرتی ہے،The Pakistan Institute of Development Economics(PIDE)کے مطابق پاکستان میں سستے سگریٹ کی دستیابی نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی ایک بڑی وجہ ہے،تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے ساٹھ فیصدافراد نوعمری کے دوران تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں،9جنوری 2021کوسسٹین  ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی  ا نسٹیٹیویٹ  (ایس ڈی پی آئی)کی رپورٹ کے مطابق  پاکستان میں  سگریٹس کی  سالانہ کھپت  86.6 بلین  رہی،جوہماری لیے لمحہ فکریہ ہے،دوسری جانب ٹوبیکوانڈسٹری حکومت کو غیرقانونی تجارت پر77ارب روپے کانقصان بتاکرگمراہ کرتی ہے،جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں تمباکوکی غیرقانونی تجارت 10سے 15فیصد سے زائد نہیں،اگرغیرقانونی تجارت حد سے تجاوز کرچکی ہوتی تواب تک تمباکوانڈسٹری کی جانب سے کسی بھی تھا نے میں کاپی رائٹ کاکیس درج ہوچکاہوتا،ناقص حکمت عملی کے باعث تھرڈ tierکے نفاذ کے بعد 2017-18میں 90فیصد سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہوا،ورلڈبینک کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان میں تمباکوکی کھپت میں کمی اورریونیومیں اضافہ کے لئے ہرسال 30فیصد ایف ای ڈی کولازمی قرار دے دیا،اگراس کونافذالعمل کیاجاتاہے توملک کوسالانہ 134ارب روپے کاریونیوحاصل ہوسکے گامہمان خصوصی ڈپٹی ڈائریکٹرمنسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹرثمرہ مظہرنے کہاکہ قوم کی صحت حکومت کابنیادی فرض ہے،جس سے ہم آگاہ ہیں،صحت کونقصان پہنچانے والے عوامل کی روک تھام کیلئے قوانین کومزید مستحکم کیاجارہاہے،بچے ہمارامستقبل ہیں،اپنے بچوں کوبچانے کے لئے ہر پروپیگینڈہ کوبے نقاب کیاجائے گاوائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈیمی اسلام آباد پروفیسرڈاکٹرشہزاد علی خان نے کہاکہ قوم کے بچے حکومت کی ترجیح ہیں،نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کوتمباکو سے بچانے کے لئے موثر اقدامات اٹھانے چاہیں،صحت پرکسی طرح کاسمجھوتانہیں کیاجاسکتا،صحت کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عوامل کی روک تھام کے لئے موثراقدامات اٹھاناوقت کی اہم ضرور ت ہے،پناہ کی مثبت کاوشیں رائیگاں نہیں جائیں گی،ہم پناہ کے ساتھ ہیں۔ پنجاب ایڈوائزری کمیٹی کی چیئرپرسن ارم ممتاز،این ڈی اوکی چیئرپرسن وسابق ایم پی اے تحسین فواد، سپارک کے خلیل احمد،کرومیٹیک کے شارق خان ودیگرکہاکہ تمباکونوشی نشے کی جانب پہلاقدم ہے،ہمیں سوچناہوگاکہ نشہ کرنے والی بچیاں کل ماں بن کرکیاکرداراداکرپائیں گی، بچے کسی بھی قوم کاسرمایہ ہوتے ہیں،تمباکوایک لعنت ہے،تمباکوانڈسٹری ہمارے بچوں بالخصوص بچیوں کوٹارگٹ کررہے ہیں،  ریونیومیں اضافہ صحت سے جڑے متعدد مسائل حل کرنے میں مددگارثابت ہوگا،حکومت سے ہیلتھ لیوی بل فوری طورپرنافذالعمل لانے کی اپیل کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں