جڑانوالہ واقعہ،مرکزی ملزمان کےبیرون ملک روانگی کی تیاریاں سازش کی طرف اشارہ ہیں،آئی جی پنجاب

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )پنجاب کے انسپکٹر جنرل  پولیس (آئی جی ) ڈاکٹرعثمان انور نے کہا ہے کہ مرکزی ملزمان کے شناختی کارڈ نمبر اور بیرون ملک روانگی کی تیاریاں سوچے سمجھے منصوبے کی طرف اشارہ کرتی ہیں بیرونی ہاتھ ملوث تھا یا نہیں اس پر تحقیقات جاری ہیں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بیرونی ہاتھ ملوث ہونے پر تفتیش کرے گی نجی ٹی وی سے  خصوصی گفتگو میں آئی جی پنجاب عثمان انور نے اہم انکشافات کیے، ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملک میں خواتین سے زیادتی کے واقعات سے توجہ ہٹا کر رخ پاکستان کی طرف موڑا گیا، جڑانوالہ واقعے کے شواہد اور حالات و واقعات سوچی سمجھی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہیں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بیرونی ہاتھ ملوث ہونے پر تفتیش کرے گی۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ واقعے کے مرکزی ملزمان کے شناختی کارڈ نمبر اور بیرون ملک روانگی کی تیاریاں سوچے سمجھے منصوبے کی طرف اشارہ کرتی ہیں ، براہ راست بیرونی ہاتھ ملوث ہونے پر ابھی کہہ نہیں سکتے، تفتیش جاری ہے۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بیرونی ہاتھ ملوث ہونے پر تفتیش کرے گی ، فسادات ایک شہر سے دوسرے شہر میں پھیل چکے تھے ، شرپسند ملتان میں پادری کو قتل کرنے کی سازش کرچکے تھے ، مرکزی ملزمان گرفتار جبکہ گرجا گھروں کوجلانے والے 130سے زائد ملزمان بھی پکڑے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تنقید ہورہی ہے کہ پولیس وہاں کھڑی تھی کچھ نہیں کرسکی، پانچ سے چھ ہزار افراد کا مجمع تھا ، مزاحمت کرتے تو جانی نقصان کا خدشہ تھا ، عالمی سطح پر پاکستان کا امیج ٹھیک کرنا ہے ، جنہوں نے شرپسندی شروع کروائی انہیں کٹہرے میں لاکر سزا دینی ہے ، کوئی سیاسی جماعت یا گروہ واقعہ پاکستان کے خلاف استعمال کرتے تو اس کا ظرف ہے ۔

علاوہ ازیں آئی جی پنجاب نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جڑانوالہ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، پولیس نے چوبیس گھنٹوں کے اندر دونوں مرکزی نامزد ملزمان حراست میں لے لئے ہیں اور ان سے تفتیش ہو رہی ہے ، قرآن پاک کی بے حرمتی یا نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے۔ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ تمام مسلمانوں کی طرح ہم بھی قرآن پاک کی بے حرمتی اور نبی پاکؐ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، غصہ جائز تھا، ہم ان علماء کرام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے عوام کو اشتعال انگیزی سے روکے رکھا۔جنہوں نے یہ کیا ہم ان تمام کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ہم نے واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں