زلزلے سے متاثر ترک بھائیوں کی بحالی تک معاونت جاری رکھیں گے،وزیراعظم شہبازشریف

اسلام آباد(نیوزٹویو) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زلزلے سے بحالی تک  ترکیہ سے مکمل تعاون جاری رکھا جائے گا۔ زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی بحالی تک ترک بھائیوں کی معاونت جاری رکھیں گے۔ترکیہ اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیںوزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ترک سفارت خانے کا تعزیتی دورہ کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سوموارکو ترکیہ کے سفارت خانے کا تعزیتی دورہ کیا اور اس دوران ترک حکام سے تباہ کن زلزلے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے تعاون کا اعادہ کیا۔

https://twitter.com/pmln_org/status/1625136008898691073?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1625136008898691073%7Ctwgr%5E145bbbc6869fbceced1d2f64041e2e1448ab1236%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.dunyanews.tv%2Findex.php%2Fur%2FPakistan%2F698906

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیں، ہم اس دکھ اور مشکل کی گھڑی میں ترکیہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے ترک حکام پر زور دیا کہ وہ وہ ترکیہ میں ہونے والی تباہی سے متعلق تفصیلات روزانہ کی بنیاد پر فراہم کریں تاکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اس سے متعلق ضروری اقدامات کر سکے۔ ترکیہ نے 2005 کے زلزلے، 2010 کے سیلاب اور 2022 میں آنے والی سیلابی تباہی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس کو ہم کبھی بھلا نہیں سکتے اور ترکیہ کے لوگوں کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ترکیہ کے لوگوں پر مشکل کی گھڑی ہے جس میں ہزاروں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اس لیے پاکستان بحیثیت برادر ملک اپنی بھرپور معاونت فراہم کرے گا زلزلے سے متاثر ہونے والوں کی بحالی تک ترک بھائیوں کی معاونت جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم ترک بھائیوں کی بھرپور مدد اور ان کی بحالی کے لیے اپنی کوششوں کا اعادہ کرتے ہیں۔زلزلے سے ہونے والی تباہی کے موقع پر اور اس دکھ کی گھڑی میں ترکیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

خیال رہے کہ ترکیہ اور شام میں صدی کے تباہ کن زلزلے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے جہاں ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں تاحال جاری ہیں جبکہ دونوں ممالک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 37 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں