سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی بجلی،تیل،گیس قیمتوں میں اضافے،مہنگائی،بےروزگاری کےطوفان کی پیشگوئی

اسلام آباد(نیوزٹویو) پاکستان تحریک انصاف کےاور سابق وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے پاکستان کے عوام کو مہنگائی کے آنے والے بڑے طوفان سے خبردا ر کرتے ہو ئے بجلی اور پیٹرولیم کی قیمتوں میں 40 سے 50فیصد اور گیس میں 400فیصد مزید اضافے کی پیش گوئی کردی ہے اورکہا ہے کہ ہماری حکومت بجلی کی قیمت 16 روپے چھوڑ کر گئی اگلے ماہ کے اندر بجلی فی یونٹ 40 روپے تک ہو جائے گی، پٹرول کی قیمت 300 سے 310 روپے تک فی لٹرتک جائے گی، اوگرا کے مطابق گیس صارفین کے بلوں میں 400 فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے۔ جس کا بل 1350روپے ماہانہ اس کا بل 3400 روپے ہوجائے گا۔تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب اور وزارت خزانہ کے سابق ترجمان مزمل اسلم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ زراعت میں چاراعشاریہ چارگروتھ ہوئی، یہ کس کوبیوقوف بنارہے ہیں اکنامک سروے پڑھ لیں، بجٹ خسارہ2 ۔4 ہزار ارب روپے ہے، نمبرکبھی جھوٹ نہیں بولتے، ان کا منہ چڑھائیں گے، ہماری گروتھ 6 فیصد اور یہ 5 فیصد گروتھ کی بات کررہے ہیں۔ ہم نے سب سے زیادہ 5۔5 ملین افراد کو روزگاردیا، ہم نے تاریخ کا سب سے زیادہ ریونیواکٹھا کیا، حکومت سے کہتا ہوں کس کو بیوقوف بنارہے ہیں۔ بینکوں کے ٹیکس ریٹ انہوں نے بڑھا دیئے ہیں، مہنگائی اس وقت 4۔13 فیصد پر ہے، مفتاح اسماعیل کل سے بجلی، گیس کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دے چکے ہیں، مہنگائی 25 سے 30 فیصد تک جائے گی۔ یہ 750ارب کی پٹرولیم لیوی لگائیں گے، پٹرولیم لیوی لگنے سے مہنگائی کا ایک اورطوفان آئے گا۔اس بجٹ سے دوکروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے، انھوں نے ہمارے سارے پروگرام بند کردئیے ہیں، مزدور کی کم ازکم اجرت کا کہیں ذکر نہیں ہے، ان کا مقصد معیشت ٹھیک کرنا نہیں اپنی چیزیں بہتر کرنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے کنفیوز بجٹ پیش کیا، ہم نے 30 سال میں سب سے زیادہ گروتھ دکھائی ہے، کمزور اکانومی کی بات کرنا کس کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے، کم ازکم اکانومی پر تو سنجیدہ ہوجاؤ، جتنا قرضہ بڑھا اس حساب سے معیشت بھی بڑھی ہے، 4.2 ٹریلین بجٹ خسارہ ہے، ترسیلات زر اورایکسپورٹس ریکارڈ سطح پر رہیں، ان کی زرعی گروتھ ہم سے کم رہے گی، زرعی شعبے کی ترقی 3.9 فیصد تک نہیں جائے گی، یہ انڈسٹری کی مراعات واپس لے رہے اس سے فیکٹریاں بند ہوں گی، ان کے گروتھ کے فگرز مشکوک ہیں، حکومت پٹرول کی قیمتیں مزید بڑھائے گی۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ میرے گھرمیں گھس کرانہوں نے مجھے نکالا ہے اب میں ان کو گھر کے باہر بیٹھ کر بتاؤں گا کہ گھر کو کیسے چلائیں گےاب گھر کو چلاؤ ہم تونالائق تھے ہمیں تو نکال دیا۔ انہوں نے الیکشن کے سال میں 800 ارب سرپلس کی بات کی ان کو 800 ارب روپے کون دے گا، فوری طورپرالیکشن کال کرکے نگران حکومت کولانا چاہیے اسمبلی کو تو اس صورتحال میں پیک اپ ہونا چاہیے، الیکشن کرانے چاہئیں، ایسی حکومت آنی چاہیے جس کے پاس فیصلے کرنے کا مینڈیٹ ہو۔حکومت نے ہرچیزکی قیمت بڑھا کرعام آدمی کوپیس دیا، عوام کے بوجھ سے اسمبلی والوں کا کوئی تعلق نہیں، اس اسمبلی کو تو پیک اپ کر کے نئے الیکشن کی طرف جانا چاہیے، اکنامک مسئلہ گھمبیر ہے، حکومت کے کے ترقی کے اعدادوشمارمشکوک ہیں ہماری کیپسٹی ادائیگی 850 ارب روپے تھی، یہ سیلزٹیکس اور پٹرولیم لیوی بڑھائیں گے ان کو پتا ہے دو ماہ بعد انہیں عوام پتھر مار کر باہر پھینک دے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں