سابق گورنرلطیف کھوسہ کے گھر پرنامعلوم افراد کی فائرنگ،ڈرائیورزخمی

لاہور(نیوزٹویو) سابق گورنر پنجاب اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی لطیف کھوسہ کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ان کا ڈرائیور زخمی ہو گیا آئی جی پنجاب نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی ہے۔ فائرنگ کے بعد ایس پی کینٹ اویس شفیق لطیف کھوسہ کے گھر پہنچ گئے، پولیس اور ڈی ایچ اے سیکیورٹی گھر کے اندر اور باہر موجود رہی، اعتزاز احسن بھی لطیف کھوسہ کے گھر پہنچے۔ سینئر وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

سابق گورنرلطیف کھوسہ نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے گھر پر فائرنگ ہوئی ہے، فائرنگ سے میرا ڈرائیور زخمی ہوا ہے، نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے ۔لطیف کھوسہ نے بتایا کہ 7 بجے تک ہمارا کنونشن چل رہا تھا، کنونشن میں آئین کی بالادستی اور فوجی عدالتوں کی بات کی، جوڈیشل سسٹم کے حوالے سے بات کی گئی، میں نے تقریر میں کہا کہ پاکستان کو سرزمین بے آئین بنا دیا گیا ہے،میں نے کہا کہ 2 صوبوں میں غیر آئینی حکومت قائم کی گئی ہے، جس طرح سے سپریم کورٹ کے باہر نعرے لگائے جاتے ہیں، وہ توہین ہے، وہاں بہت تالیاں بجیں لیکن یہاں پھول جڑیاں چلائی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں گھر میں کلائنٹ کا کیس سن رہا تھا، فائرنگ کی آواز آئی، میرے ڈرائیور نے اندر آکر کہا کہ اس کو فائر لگا ہے، باہر جا کر دیکھا تو دروازے میں سوراخ تھے، کلاشنکوف سے فائرنگ کی گئی۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ اس طرح کے حربوں سے وکلا کی تحریک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا، ہم چیف جسٹس کے پیچھے کھڑے ہیں، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کچھ نہیں ہوگا۔ خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے، ایک پارٹی کو سائیڈ لائن لگا دیا گیا، طاقت کا انتہائی غلط استعمال کیا جا رہا ہے، تاریخ میں ایسا دور نہیں دیکھا۔ انہوں نے بتایا کہ میری تقریر میں جوش اور ولولہ تھا، میں نے پولیس افسران کو کہا کہ آئی جی پنجاب بہت دبنگ ہے روز پریس کانفرنس کرتے ہیں، میں نے کہا کہ آئی جی آئیں گے تو مقدمہ درج کرواؤں گا، اگر پولیس چاہے تو کوئی ان سے بھاگ نہیں سکتا۔

سابق گورنر پنجاب  نے کہا کہ میرے بیٹے کو 4 ماہ پہلے فائر لگے، لاہور جیسے شہر میں ملزمان کو پکڑا نہیں جاتا، یہ ڈیفنس ہے یہ لاہور کا ریڈ زون ہے۔ میں آئین کی بالادستی کی بات کرتا ہوں، یہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) بھی سب کچھ میں شامل ہے، قانون سے ماورا کوئی بات نہیں ہونے دیں گے۔

بعد ازاں، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے گھر پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مکمل تحقیقات اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کر دی۔آئی جی پنجاب نے ہدایت دی کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور شواہد کی مدد سے ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں