سعودی عرب گیارہ سو پا کستا نی قیدی رہا کرنے پر رضا مند، جلد پا کستان لا یا جا ئے گا

 سعودی عرب نے جرمانوں کی عدم ادا ئیگی اور ٹریفک حا دثات اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں سمیت متعدد معمو لی جرا ئم میں سزا کا ٹنے والے قیدیوں کو رہا کر نے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ان قید یوں کو پا کستان کے حوالے کیا جا ئے گا دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان  کے دورے میں ہونے والے معاہدوں کے بعد سعودی عرب کی جیلوں میں موجود گیارہ سو قیدیوں کو پاکستان واپس لے جا رہے ہیں۔ یہ قیدی اپنی سزا کا بڑا حصہ کاٹ چکے ہیں اور تھوڑی قید رہ گئی ہے سعودی جیلوں میں وہ پاکستانی قیدی جو سنگین جرائم میں نہیں ہیں انہیں ہم واپس لے جانے کے لیے تیار ہےانہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ایک ارب روپے کی امداد مل جائے تو چھوٹے جرمانے کی وجہ سے سعودی جیلوں میں موجود سینکڑوں مزید قیدیوں کو بھی یہاں سے رہا کرا سکتے ہیں خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب میں سزایافتگان کے سلسلے میں تعاون اور انسداد جرائم کے سلسلے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں ان دونوں معاہدوں پر سعودی عرب کی طرف سے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز اور پاکستان کی جانب سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دستخط کیےانسداد منشیات کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر پر دستخط ہوئے ہیں جس پر مملکت کی جانب سے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز اور پاکستان کی طرف سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دستخط کیے ہیں

شیح رشید نے بتایا کہ ’تیس پاکستانی قیدی ایسے ہیں جو قتل اور منشیات کے جرم میں قید ہیں اور انہیں سزائے موت ہوچکی ہے، انہیں نہیں لے جا سکتے۔ ابھی ان قیدیوں کو لے کر جا رہے ہیں جن کی تھوڑی سزا ہے اور جن پر سنگین کیسز نہیں ہیں۔ سنگین کیسز کو علیحدہ سے ڈیل کیا جائے گا  ایک سوال پر کہ قیدیوں کی پاکستان منتقلی کب تک مکمل ہوگی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’سمجھ لیں یہ سارا پراسیس مکمل ہو گیا ہے۔ جتنی جلد ممکن ہوسکے گا یہ کام کیا جائے گا۔ گیارہ سو قیدی ایسے ہیں جنہیں ہم نے منتقل کرنا ہے اور کوئی پیسے نہیں دینے۔انہوں نے بتایا کہ ’سعودی عرب کی جیلوں میں چھ سو سے سات سو قیدی ایسے ہیں جن پر جرمانے ہیں ان کی رقم ایک بلین روپے بنتی ہے میں نے وزیراعظم صاحب سے کہا ہے کہ یہ رقم مل جائے تو یہ سب قیدی بھی چھوٹ سکتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں