سمندری طوفان کا خدشہ، ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی پٹی سے لوگوں کا محفوظ مقامات پر انخلاء

کراچی(نیوزٹویو)سمندری طوفان کے ممکنہ خدشے کے پیشِ نظر ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی پٹی سے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو کمشنر حیدرآباد نے سمندری طوفان سے متعلق بریفنگ دی ہے۔

بریفنگ میں وزیراعلیٰ سندھ کوآگاہ کیا گیا کہ بدین کےزیرو پوائنٹ کےگاؤں بھگڑا میمن سے لوگوں کا انخلا کردیا گیا۔

اس کے علاوہ شاہ بندر کےجزیروں سے رات 2 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا جبکہ ابھی شاہ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیک دیہاتوں سے 50 ہزارافراد کا انخلا ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ کوآگاہ کیا گیا ہے کہ سمندری طوفان شدت میں معمولی سی کمی کے باعث طوفان 13 یا 14 جون کے بجائے 15 جون کوٹکرائے گا اور جون 17 تا 18 طوفان کا اثر کم ہوجائے گا۔

طوفان کے ٹکرانے سے سمندرمیں 4 تا 5 میٹر اونچی لہریں اٹھیں گی اور پانی بہت آگے آجائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اور منتخب نمائندوں پرمشتمل کمیٹیاں بنائی جارہی ہیں۔

اُنہوں نے بتایا کی اراکین اسمبلی کو بجٹ سیشن سےچھٹی دے دی ہے تاکہ اپنے علاقوں میں رہیں، لوگوں کا انخلاء لازمی ہےتاکہ جانی نقصان سے بچا جاسکے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ بارشوں سےٹھٹھہ، سجاول بدین سمیت دیگر اضلاع متاثر ہوں گے، اس وقت ہم اپنی طرف سےکوشش پوری کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں لوگوں سے علاقوں سے نکلنےکی التجا نہیں بلکہ ڈیمانڈ کروں گا۔

اُنہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع سجاول ہوگا اس لیے میں پہلےسجاول گیا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ترجیجی بنیادوں پر لوگوں کا انخلاء کرنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں