سندھ بارشیں، 300اموات،1ہزارزخمی،15لاکھ گھر،90فیصدفصلیں تباہ،1کروڑلوگ بےگھر

سکھر(نیوزٹویو)وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے300سے زائد اموات،ایک ہزار سے زائدلوگ زخمی،15لاکھ کچے گھراور90 فیصد فصلیں تباہ اور ایک کروڑ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ملک میں خوراک کے بحران کا خدشہ ہے مخیرحضرات مدد کو آگے آئیں بدھ کوسکھر میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رواں برس سندھ میں معمول سے 600 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں، اس سال جولائی میں معمول سے 350 فیصد جب کہ اگست میں 600 فیصد زائد بارشیں ہوچکیں۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ فیصد کاشتکار فصلوں سے محروم ہوچکے ہیں، بارشوں سے متاثرہ مال مویشی کا اندازہ لگانافی الحال مشکل ہے، بارشوں کے باعث 300 سے زائد اموات ہوچکیں، ایک ہزار سے زائد لوگ زخمی، دیہات کے 15 لاکھ کچےگھر تباہ جب کہ ایک کروڑ سے زائد لوگ گھروں سے باہر ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے صوبے کے 23 اضلاع کا دورہ کیا۔ پورا سندھ اس وقت دریا کا منظر پیش کررہا ہے، سکھر سے اس وقت 6 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ سکھر سے گزر رہا ہے۔ سندھ حکومت پورے وسائل سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے استعمال کررہی ہے، مخیرحضرات اپنی استعداد کےمطابق مدد کریں، سیلاب متاثرین کے لئے 10 لاکھ خیموں کی ضرورت ہے، این ڈی ایم اے اور دیگر صوبوں سے ٹینٹس مانگے ہیں، ٹینٹس اور ترپال بیچنے والے کوئی بلیک مارکیٹنگ نہ کریں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گیس نہ ہونےکی وجہ سے لوگوں کے لیےکھانا پکانا بھی مشکل ہے، متاثرین کو پکا پکایا کھانا فراہم کرنےکی کوشش کررہے ہیں اس موقع پر صبر اوربہادری کی ضرورت ہے، عوام اس مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیں، سڑکیں کھلی رکھیں، امن و امان کی فضا برقرار رکھیں۔ وزیراعظم متاثرین کی بحالی کے لئے سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں، وزیراعظم نے 3 بار سندھ کا دورہ کرنا چاہا، خراب موسم کےباعث نہ کرسکے، وزیراعظم نےوعدہ کیا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں