سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردیں

اسلام آباد(نیوزٹویو) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں 25مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کردیں۔تفصیلا ت کے مطابق فوجی عدالتوں سے متعلق معاملے کی ایک بار پھر سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی، عدالت عظمیٰ میں فوجی عدالتوں کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں 25 مارچ کو سنی جائیں گی۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے نیا 6 رکنی بینچ تشکیل دے دیا، جسٹس امین الدین خان 6 رکنی بینچ کی سربراہی کریں گے۔
بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں، اس کے علاوہ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
فوجی عدالتوں میں سویلین مقدمات کیخلاف درخواستیں سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ، سینیئر وکیل اعتزاز احسن، کرامت علی اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دائر کر رکھی ہیں۔
13 دسمبر کو سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ معطل کردیا تھا، گزشتہ برس 23 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے پر گرفتار عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس کا 6 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی ایکٹ کے سیکشن ڈی 2 کی ذیلی شقیں ایک اور دو کالعدم قرار دی جاتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں