سیاست سےغیرجمہوری مداخلت ختم کروائیں گے۔یوم پاکستان پرمتحدہ اپوزیشن کا نیا چارٹر

اسلام آباد(نیوزٹویو) متحدہ اپوزیشن نےیوم پاکستان کے موقع پر’قوت اخوت عوام چارٹر‘ جاری کیا ہے اورکہاہے کہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنا کرسیاست سے ہر قسم کی غیر جمہوری مداخلت اوراس کا نظام بند کروائیں گے میڈیا پر عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں گی ملکی سلامتی کے اداروں کو پیشہ وارانہ بنیادوں پر مضبوط بنائیں گےایسا پاکستان تشکیل دیا جا ئے گا جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو، تمام ادارے ایک منتخب انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے تابع ہوں گے، عوام کو یہ اختیار حاصل ہو گا وہ اپنے آزادانہ حق رائے دہی کے ذریعہ انہیں منتخب اور رخصت کر سکیں،آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات کو نافذ کیا جائیگا،آزادخارجہ پالیسی کے ذریعہ ایک باوقار اور خودمختار ریاست کے طور پہ عالمی سطح پر پاکستان کو منوایاجائے گا۔متحدہ اپوزیشن نے یوم پاکستان پر ’قوت اخوت عوام چارٹر‘ جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتیں جو پاکستان کے اسلامی وفاقی پارلیمانی آئین پہ یقین رکھتی ہیں ،آج کے دن جب 23 مارچ 1940 کو مسلمانان جنوبی ایشیا نے قائد اعظم کی قیادت میں اپنے لئے آزاد ریاست کا خواب دیکھا تھا، پاکستان کے عوام سے عہد کرتی ہیں کہ وہ اس تاریخ ساز خواب کو ،جو کہ مملکت پاکستان کے بسنے والوں کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کا ضامن ہے ، شرمندہ تعبیر کرنے کےلئے مل کر تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنا کر ایک ایسا پاکستان تشکیل دیں گی ،جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو، ریاست کے تمام انتظامی ادارے ایک منتخب انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے تابع ہوں جوقومی پالیسی سازی کا منبع ہو، عدلیہ آذاد ہو اور بغیر کسی دباو¿ کے فیصلے کر سکے، میڈیا کی آذادی اظہار رائے کو تحفظ حق حاصل ہو ، تمام منتخب ادارے عوام کے سامنے جوابدہ ہوں اور عوام کو یہ اختیار حاصل ہو کہ وہ اپنے آزادانہ حق رائے دہی کے ذریعہ انہیں منتخب اور رخصت کر سکیں۔

اعلامیہ کے مطابق آج پاکستان کے عوام پی ٹی آئی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور کارکردگی سے بالخصوص غریب متوسط طبقے اور نوجوان بدترین مہنگائی ، بیروزگاری اور سماجی عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں ، جسکی ذمہ دار موجودہ سلیکٹڈ حکومت ہے جس نے 2018 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعہ پاکستان کے عوام سے ان کا مینڈیٹ چرا کر ایک ایسی مصنوعی اور نااہل قیادت کو ان پر مسلط کیا جس نے پاکستان کی ترقی کے سفر کو چکنا چور کر دیا-اعلامیہ کے مطابق اس سے پہلے کہ ملک بالکل دیوالیہ اور عوام پس جائیں ملک کو موجودہ بحران سے نجات دلانے کے لئے ضروری ہے کہ اس ناکام ، نااہل اور نالائق حکومت کو فی الفور رخصت کیا جائے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ملک میں آذاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعہ حقیقی نمائندہ حکومت قائم کی جائے جو معاشی اصلاح احوال کے لئے فوری اور دور رس اقدامات سے ملک میں ایسی سماجی انصاف پہ مبنی معاشی ترقی کی حکمت عملی بروئے کار لائے جس سے خوددار، خودمختار اور خوشحال پاکستان کا خواب حقیقت بن سکے-

اعلامیہ کے مطابق آج کے تاریخی دن کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں عوام سے یہ عہد کرتی ہیں کہ وہ ان کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے، ملک کو قرضوں کے جال سے خلاصی کرانے، غ±ربت، مہنگائی، بیروزگاری، ناخواندگی اور بیماریوں سے نجات دلانے ، سماجی اور معاشی ناہمواری دور کرنے اور ملکی معیشت کو جدید سائینسی و تکنیکی و اطلاعاتی صنعتی انقلاب کے تقاضوں سے ھم آھنگ کرنے کے لئے حکومت میں آ کر ہنگامی اقدامات اٹھائیں گی-اعلامیہ کے مطابق کسی بھی قوم کی طاقت اور صلاحیت کا دارومدار اس کی مستحکم سیاست، توانا معیشت، آزاد خارجہ پالیسی اور مظبوط دفاع کے مربوط ڈھانچے پر ہوتا ہے- پاکستان جس کی اساس آئینی اور جمہوری بنیاد پر رکھی گئی تھی اسے غیر جمہوری عزائم کے ریاست کے نظام پہ بالادستی کی سوچ نے 73 سالوں سے مستحکم نہیں ہونے دیا اورقومی صلاحیت کی مربوط طاقت کو کمزور کیا ، اس کھیل میں ہم سے آدھا ملک بھی جدا ہو گیا- اب وقت آ گیا ہے کہ تمام ریاستی سٹیک ہولڈرز آئین کی بالادستی قبول کرتے ہوئے ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کے ساتھ ملکر پاکستان کو اس کے بانی قائد اعظم کے خواب کی تعبیر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں- متحدہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں عہد کرتی ہیں کہ وہ ملکی سیاست کو اچھی (democratic good governance) جمہوری حکمرانی کے اصولوں کے مطابق میرٹ ، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پہ فروغ دیں گی – اعلامیہ کے مطابق جمہوری اداروں کو قومی، صوبائی اور مقامی سطح پہ مظبوط کریں گی،آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات کو نافذ کیا جائیگا۔ اعلامیہ کے مطابق آئین کی اسلامی شقوں ، 18ویں ترمیم اور شہریوں کے بنیادی انسانی ، سیاسی اور معاشی حقوق کا دفاع کریں گی ، ملک میں برداشت اور بھائی چارہ کو فروغ دیں گی، انتہا پسندی کا قلع قمع کریں گی۔اعلامیہ کے مطابق سیاست سے ہر قسم کی غیر جمہوری مداخلت ختم کریں گی،آزادی اظہار اور میڈیا پہ عائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں گی اور کالے میڈیا قوانین ختم اور غیر جمہوری مداخلت کا نظام بند کروائیں گی۔ اعلامیہ کے مطابق اٹھارویں ترمیم کو مستحکم کرتے ہوئے اور صوباءخود مختاری کو مضبوط کرتے ہوئے، صوبوں سے بااختیار مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کو آئینی اور انتظامی طور پر یقینی بنائیں گی۔اعلامیہ کے مطابق شہری، انسانی، معاشی، سماجی، صنفی اور اقلیتوں کے حقوق کی مضبوطی سے ضمانت دی جائے گی اور قانون سازی کی جائے گی جو حقوق ان کو ہمارے آئین نے دئیے ہیں ان پر عملداری یقینی بنائی جائیگی۔ اعلامیہ کے مطابق تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گی،پاکستان کے محنت کش عوام اور ہمارے نوجوانوں کے مفاد میں اقتصادی، سلامتی اور خارجہ پالیسیوں کو انسانی سلامتی و خوشحالی کیلئے پائیدار اور جامع لائحہ عمل میں ڈھالیں گی۔ اعلامیہ کے مطابق غریب، مزدوروں ، کسانوں اور مقررہ آمدنی والے گروپوں کے لیے فوری اور جامع ریلیف کی پالیسیاں وضع کریں گی۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے تحت ملک کے سیکیورٹی کے اداروں کو خالصتا پروفیشنل بنیادوں پہ مظبوط کریں گی ۔ اعلامیہ کے مطابق اندرونی سلامتی کی قومی پالیسی پر موثر عملدرآمد کے ذریعہ دہشت گردی کا قلع قمع کریں گی، اعلامیہ کے مطابق بلا استثنیٰ احتساب کا ایسا موثر، شفاف و منصفانہ قانون اور غیر جانبدارانہ ادارہ قائم کرینگی جو ملک سے مالی کرپشن کا سدباب کرسکے۔ اعلامیہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق رائے دہی اور آذادی سے اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق  قائد اعظم کے وڑن کے مطابق پاکستان کو امن دوست اور معاشی تعاون پہ مبنی آذاد خارجہ پالیسی کے ذریعہ ایک باوقار اور خودمختار ریاست کے طور پہ عالمی سطح پہ منوائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں