سینٹر اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

اسلام آباد(نیوزٹویو)عدالت نےایف آئی اے کی جانب سے سینٹراعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مستردکردی ہے اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے سینٹراعظم سواتی کوریاستی ادارے کے سربراہ کے خلاف ٹویٹس کے الزام میں گرفتا کیا گیاتھا۔ سوموار کوایف آئی اے نے ایک روزہ ریمانڈ کے بعد اعظم سواتی کو سینیئر سول جج اسلام آباد محمد شبیر کے روبرو پیش کیا۔ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ابھی تک اعظم سواتی نے ٹویٹر اکاؤنٹ سرینڈر نہیں کیا، ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

اعظم سواتی کے وکیل ببار اعوان نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے لیے دلائل دیئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے پہلے ہی 40 اشیاء برآمد کر چکی ہےابھی تک یہی کہہ رہے ہیں کہ ٹویٹ برآمد کرنی ہے۔عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے 12 اور 13 اکتوبر کی درمیانی شب اعظم سواتی کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔اعظم سواتی کے خلاف ریاستی اداروں کے خلاف ٹویٹ کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ ایف آئی اے نے حکومتی ایما پر اعظم سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں