سینیٹ‌میں‌ خوراک کیلئے جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کیخلاف قرار داد پیش

اسلام آباد(نیوزٹویو)پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں خوراک کیلئے جمع فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کیخلاف قرار داد پیش کر دی گئی، سینیٹرز کا کہنا ہے کہ ہمیں متحد ہو کر فلسطین کے حق کے لئے آواز اٹھانی چاہیے۔سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے خوراک کے لئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کیخلاف قرارداد پیش کی۔قرارداد پیش کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے شرم کا مقام ہے، مسلم ممالک کی افواج ہیں مگر ہم کھانا نہیں پہنچا سکتے، یہ پوری دنیا بالخصوص مسلم ممالک کے لئے شرم کا مقام ہے۔
سینیٹ اجلاس کے فوری بعد دیکھا گیا کہ اجلاس میں کوئی بھی حکومتی نمائندہ موجود نہیں تھا، سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار بھی موجود نہیں تھے۔
سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ فلسطین میں لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے، مسلمان دنیا میں ظلم کا شکار ہیں، مسلمانوں کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے، فلسطین کے لوگوں کے لیے امداد بھیجنے کے لیے راستہ نہیں دیا جا رہا، اگر مسلمان متحد ہو کر کچھ کریں تو ہم کمزور نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے 1974 میں اسلامی کانفرنس کروا کر دنیا کو پیغام دیا تھا کہ مسلمان متحد ہیں، رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں وہ منظر دیکھ کر جو اسرائیل، فلسطینیوں کے ساتھ کر رہا ہے، فلسطین میں لوگ سڑکوں سے پانی پی رہے ہیں، آج جو فلسطین میں ہو رہا ہے وہ دنیا میں کہیں نہیں ہوا۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اس وقت غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، لوگ جس جگہ سر چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اسرائیل بمباری کرتا ہے، اسرائیلی فوجی شہداء کی باڈیز کے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں۔ امریکا کے ایک فوجی نے اس پر اپنے آپ کو زندہ جلا دیا، افسوس ہے ہم پاکستان میں ایک بھی مظاہرہ نہیں کر سکے۔مسلمان اربوں روپے کی زکوٰۃ ادا کرتے ہیں مگر غزہ کے لئے خوراک نہیں ہے، خدا کرے عرب ممالک کے تیل کے کنویں خشک ہوجائیں۔
سینیٹر عون عباس نے کہا کہ فلسطین میں ابھی تک 10 ہزار بچے شہید ہو چکے ہیں، افسوس اس چیز کا نہیں ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے، افسوس اس چیز کا ہے کہ ہم خاموشی سے بیٹھے ہیں، وہاں کے لوگ گھاس کے پتے کھانے پہ مجبور ہو چکے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ فلسطین کے موضوع پر بات کرنے سے پہلے ماضی میں دیکھنا ہو گا، ’ذوالفقار بھٹو نے کہا تھا کہ تیل کو ہتھیار کے طور استعمال کیا جائے، پاکستانی طیاروں نے اسرائیل پر بمباری کی، اس کا ردعمل بھی آیا‘۔
پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جس طرح عالمی دنیا میں فلسطین کا مقدمہ اٹھانا چاہیے اس طرح نہیں اٹھایا گیا، غزہ میں انفیکشن کے باعث دس لاکھ لوگ متاثر ہوئے، ہمیں گھروں سے نکل کر پریکٹیکل ہونا چاہیے۔ ہمیں متحد ہو کر آواز اٹھانی چاہیے، پاکستان میں فلسطین کے حقوق کیلئے احتجاج کیا جائے تو لاٹھی چارج ہو جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں