شرح سود میں اضافے کی خبروں اورڈالرکی قدرمسلسل بڑھنے سے سٹاک مارکیٹ کریش

کراچی ( نیوزٹویو) معاشی بے یقینی ،شرح سود میں اضافےکی خبروں اورڈالر کی قدرمیں مسلسل  اضافے کے باعث پاکستان کی سٹاک مارکیٹ 1242پوائنٹس گرگئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل پانچویں سیشن میں شدید مندی کا رجحان برقرار رہا اور جس کی وجہ شرح سود میں اضافے کی قیاس آرائیاں، معاشی بے یقینی اور روپے کی قدر میں بے لگام کمی قرار دی جا رہی ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں تقریباً 2 بج کر 52 منٹ پر 1759 پوائنٹس یا 3.8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد انڈیکس 45 ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی نیچے 44 ہزار 485 پوائنٹس پر آگیا تھا۔

تاہم کے ایس ای-100 انڈیکس تھوڑی بہتری کے بعد 1242 پوائنٹس تنزلی کے بعد 45 ہزار 2 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ روز 46 ہزار 244 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس میں فروخت کا بے انتہا دباؤ برقرار ہے، جس کی وجہ کمزور معیشت اور خاص طور پر روپے کی بے قدری کے سبب اعتماد میں کمی ہے۔

عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے بتایا کہ اسٹاک میں روپے کی قدر میں کمی کے درمیان معاشی بے یقینی کے وجہ سے کمی ہوئی، اس کے علاوہ بُلند مہنگائی کے سبب شرح سود میں ممکنہ اضافہ بھی اس کا سبب ہے۔انہوں نے بتایا کہ نگران وزیر خزانہ کا مالیاتی گنجائش نہ ہونے کے سبب بجلی کے بلوں میں ریلیف نہ دینے کا بیان اور پاور سیکٹر میں گردشی قرضے کے مسائل کو حل نہ کرنے کے سبب بھی یہ صورتحال ہے۔

جے ایس گلوبل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی افواہوں کے بعد مارکیٹ میں بڑی کمی دیکھی، جس کے مطابق مرکزی بینک شرح سود میں 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں