صوبائی حکومت کے نوٹس پر ضلعی محکمہ تعلیم کےسیاسی تعیناتیوں کےتمام احکامات منسوخ

راولپنڈی (نیوز ٹویو)صوبائی حکومت کے نوٹس پرضلعی محکمہ تعلیم نے سیاسی اثر رسوخ اور غلط بیانیوں کے ذریعے من پسند جگہوں پرتعیناتیوں کے تمام احکامات منسوخ کر دیئے ہیں جس کے تحت سکولوں کی سطح پر تمام اساتذہ و دیگر عملے کو ہدائیت کی گئی ہے کہ فوری طور پر اپنی اصل تعیناتیوں کی جگہ رپورٹ کریں کالجوں اور سکولوں کی سطح پریہ تمام تعیناتیاں قلیل المدت اٹیچ منٹ سٹاپ گیپ اررینجمینٹ آرڈر تعیناتی پالیسی کے تحت کی گئیں تھیں ذرائع کے مطابق تبادلوں پر پابندی کی آڑ میں رواں سال سیاسی مداخلت اور اقربا پروری کے تحت محکمہ تعلیم میں اٹیچ منٹ کے نام پرمجموعی طور پرہزاروں کی تعداد میں اساتذہ اور دیگر عملے کو ان کی مرضی کی جگہوں پر تعینات کیا گیااس پالیسی کے تحت دوردراز علاقوں میں تعینات اساتذہ اور دیگر عملے نے سیاسی سفارشوں پر اپنے تبادلے من پسند جگہوں پر کرا رکھے تھے جس سے ان کی اصل تعیناتی کے اداروں میں تدریسی و انتظامی امور بری طرح متاثر ہو رہے تھے جس پر متاثرہ تعلیمی اداروں کے سربراہان نے بار بار حکام کو شکایات نوٹ کروائیں جبکہ بیشتر تبادلے متعلقہ افسر یا سی ای او ایجوکیشن کی بجائے ان کے پی اے کے دستخطوں سے بھی کئے گئے اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ دورہ راولپنڈی کے موقع پر تبادلوں سے لطف اندوز ہونے والے اساتذہ اور عملے کو واپس ان کی اصل پوزیشنوں پر بھجوا دیا گیا تھا اور وزیر اعلیٰ کی واپسی کے بعد انہیں من پسند جگہوں پر بحال کر دیا گیا تھا تاہم صوبائی وزارت تعلیم کے نوٹس لینے پر تمام عارضی تبادلے منسوخ کر دیئے گئے اس ضمن میں رابطہ کرنے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر (ایس ای)شرافت علی بسرا نے بتایا کہ چونکہ پنجاب میں تبادلوں پر پابندی ہے اس تناظر میں کسی بھی جگہ سے تدریسی و غیر تدریسی اضافی سٹاف کو ضلع میں کمی پوری کرنے کے لئے Attachment/Stopgap Arrangement Order کے تحت 89دن کی عارضی تعیناتی کی جاتی ہے لیکن یہ ٹرینڈ عام ہونے پر دوردراز تعلیمی اداروں میں ہر طرح کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی تھیں اور متاثرہ سکولوں کی انتظامیہ کی شکایات پر عارضی تعیناتی کے تمام احکامات منسوخ کر دیئے گئے ہیں اور تمام تدریسی و غیر تدریسی عملے کو ہدائیت کی گئی ہے وہ اپنی پرانی اور اصل تعیناتیوں پر رپورٹ کریں جونیئر سٹاف کی جانب سے تبادلے کے احکامات پر انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کی عدم موجودگی میں ان کا ماتحت عملی اپنے مجاز افسر کی جانب سے آرڈرز پر دستخط کر سکتا ہے دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ کالجوں کی سطح پر ڈویژن بھر میں اس پالیسی کے تحت تبادلوں کی بندر بانٹ لگائی گئی ہے تاہم ڈائریکٹوریٹ آف کالجز راولپنڈی ڈویژن کی جانب سے تاحال ان کی منسوخی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جس سے کالجوں میں تدریسی و انتظامی امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں
۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں