عالمی ادارہ صحت نے بھارتی وا ئرس کو خطرناک قرار دے دیا ، پا کستان کے لیے خطرے کی گھنٹی

عا لمی ادارہ صحت نے بھارت میں تیزی سے پھیلنے والی وائرس کی قسمبی ون سکس ون سیون کو ا نتہا ئی خطر نا ک قرار دے دیا ہے تاہم موجودہ و یکسین کو اس کے لیے موثر قرار دیا ہے پا کستان نے اس وائرس کی آمد کی روک تھا م کے لیے مزید سخت اقدامات کر نے کا فیصلہ کیا ہے وزیرا عظم عمران خان نے اس ضمن میں این سی او سی کو خصوصی ہدایات جا ری کر دی ہیں عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ انڈیا میں کورونا وائرس کی جو قسم پھیل رہی ہے وہ انتہائی خطرناک ہے اور بہت تیزی سے منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتی ہےعالمی خبر رسا ں ا دارے  نے عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ وائرس کی اس قسم کی درجہ بندی ’آف کنسرن‘ یعنی تشویشناک قسم کے طور پر ہوئی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی عہدیدار ماریہ کرخوف نے صحافیوں کو بتایا کہ نامی کورونا کی یہ قسم گذشتہ سال اکتوبر کو انڈیا میں سامنے آئی تھی جو بہت آسانی سے منتقل ہوتی ہے ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اس کو عالمی سطح پر انتہائی تشویشناک قسم قرار دے رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ حالیہ ڈیٹا کے مطابق کووڈ 19 ویکسینز وائرس کی اس قسم سے متاثر ہونے والے افراد کے بچاؤ اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کو روکنے میں موثر رہی ہیں اب اسے کوود 19 کی سامنے آنے والی دیگر تین اقسام کی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا جس میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہونے والی اقسام شامل ہیں جنہیں ڈبلیو ایچ او نے تشویشناک قرار دیا تھا۔وائرس کی یہ اقسام کورونا وائرس کی اصل شکل سے زیادہ خطرناک پائی گئیں ہیں اور یہ زیادہ تیزی سے منتقل ہو سکتی ہیں ماریہ کرخوف کا کہنا ہے کہ ’ہم دنیا بھر میں وائرس کی تشویشناک اقسام پر نظر رکھنا جاری رکھیں گے اور وائرس کے پھئلاؤ کو روکنے کے لیے سب کچھ کریں گے وا ضح رہے کہ بھارتی حکومت با لخصوص نریندر مودی اور عوام کی جانب سے ایس او پیز سے متعلق لا پرواہی کی وجہ سے انڈیا کو اس وقت دنیا کی بدترین کورونا لہر کا سامنا ہے جہاں مزید تازہ سینتیس لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ پیر کوتین ہزار سات سے زائد اموات ہوئیں۔تباہ کن لہر نے انڈیا کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز اور اموات کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے جو بتائی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں