غزہ میں اسرائیل کا وحشیانہ ظلم ماہ رمضان میں بھی جاری،67 فلسطینی شہید

اسلام آباد(ویب ڈیسک)غزہ میں اسرائیل کا وحشیانہ ظلم و جبر ماہ رمضان میں بھی جاری ہیں، خان یونس اور رفح میں بمباری کرکے مزید 67 فلسطینی شہید کردیے۔
ماہِ رمضان میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں کوئی کمی نہ آسکی، یکم رمضان کی طرح آج بھی شمالی غزہ کے مختلف علاقوں میں آگ اور بارود کی برسات جاری رہی۔
اسرائیلی حملوں میں مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
صیہونی فوج نے مغربی علاقے تلکرم میں بھی 2 فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے جنوب میں کویت راؤنڈ اباؤٹ پر امدادی ٹرکوں کے انتظار میں کھڑے فلسطینیوں پر ایک بار پھر حملہ کردیا ہے، جس میں 7 افراد شہید ہو گئے۔
حملے میں زخمی ہونے والے 20 سے زائد افراد کو الشفا میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔
غزہ کے درجنوں افراد نے رمضان کے پہلے دن کی نماز چند روز قبل اسرائیل کے فضائی حملے سے متاثرہ مسجد کے کھنڈرات کے درمیان ادا کی۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی وزیر برائے امور خواتین امل حمد نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے مقامِ خواتین کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دنیا کی تمام خواتین سے فلسطینی خواتین کی حمایت میں کھڑے ہونے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ میں غزہ سے ہوں اور غزہ میں ہمارے لوگ نسل کشی، بھوک اور پیاس کا بری طرح شکار ہیں، اسرائیلی حملوں نے تمام ضروریات زندگی کو تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جانا چاہیے تاکہ غزہ کے لوگوں کو رمضان کے دوران فوری ریلیف مل سکے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے رمضان میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
انتونیو گوتیرس نے نشاندہی کی کہ مسلمانوں کا امن و سلامتی پھیلانے والا ماہ مقدس رمضان شروع ہوگیا ہے، رمضان میں بھی غزہ میں خون ریزکارروائیاں جاری ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان کا احترام کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کی جائے اور امداد کی رسائی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 31 ہزار 45 ہوچکی ہے جبکہ 72 ہزار 760 زخمی ہوگئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں