منی بجٹ تیار،سگریٹس ،درآمدی گاڑیوں ،موبائل فونز، ہوم اپلائنسزپر 400سے600فیصد ٹیکس لگانے کی تیاری

اسلام آباد(نیوزٹویو) حکومت نے منی بجٹ کے تحت سگریٹس، درآمدی موبائل فونز اور گاڑیوں سمیت دیگر درآمدی پرتعیش سسامان پر بھاری ڈیوٹیزاورٹیکسزلگانے کی تیاری مکمل کرلی ہے جس سےیہ تمام اشیئا انتہا ئی مہنگی ہوجائیں گی۔واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے درآمدی بل کو کم کرنے کے لئے 19 مئی کو پُرتعیش سامان کی درآمد پر پابندی عائد کی تھی لیکن بعد میں اس پر بتدریج نرمی کی گئی تاہم اب یہ پابندی مکمل طور پر ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کے دوران درآمدات پر پابندیاں ختم کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ پابندی آئی ایم ایف کے کہنے پر اٹھائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت تمباکو اور سگریٹ پر ٹیکس بڑھا کر 36 ارب روپے اکٹھا کرے گی اور اس حوالے سے آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔

اس حوالے سے صرف آئی ایم ایف کا ہی دباؤ نہیں تھا بلکہ یورپی یونین اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) نے بھی پاکستان پر اس پابندی کے خاتمے کے لئے زور دیا تھا کیوں کہ عالمی قوانین کے تحت عالمی ادارے اور تنظیمیں انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ بین الاقوامی تجارتی قانون کے تحت کوئی بھی ملک کچھ معاملات کے علاوہ غیر ملکی اشیاء کی درآمد پر پابندی نہیں لگا سکتا۔ پر تعیش سامان کی درآمدات پر پابندی ہٹانے کے بعد حکومت ان اشیاء کی درآمدات کو روکنے اور قیمتی زرمبادلہ کو ان اشیا پر خرچ ہونے سے روکنے کے لئے ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ درآمدی سامان پر اس وقت جتنی ڈیوٹی ہے ان پر 3 گنا یا 400 سے 600 فیصد اضافی ٹیکس لگا دیں، اس حوالے سے جلد ایک صدارتی آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ نے تاجروں اور دکانداروں پر فکسڈ ٹیکس کی وصولی کو فی الحال 3 ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔ اس سے ریٹیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی کا ہدف 42 ارب روپے سے کم ہوکر 27 ارب روپے ہوگیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں