مہنگائی میں نمایاں کمی متوقع ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

اسلام آباد(نیوزٹویو)گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی متوقع ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد سے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اجلاسوں کے موقع پر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی ملاقات ہوئی ہے۔

ترجمان کے مطابق مراکش میں عالمی سطح کے بینکوں بارکلیز، جے پی مورگن، اسٹینڈرڈ بینک اور جیفریز کے نمائندوں نے گورنر اسٹیٹ بینک سے ملاقات کی۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی معیشت کے بارے میں آگاہ کیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، مہنگائی مئی میں 38.0 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد ستمبر میں 31.4 فیصد پر آ گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی متوقع ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.7 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 2023ء میں جی ڈی پی کا 0.7 فیصد رہ گیا اور امید ہے مالی سال2024ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 سے 1.5 فیصد کے درمیان رہے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا مزید کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر 3.1 ارب ڈالرز کی کم ترین سطح سے 7.6 ارب ڈالرز ہو گئے ہیں، آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی معاہدہ معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ستمبر 2023ء کے لیے طے شدہ 4.2 ارب ڈالرز کا فارورڈ بک ہدف حاصل ہو چکا، پاکستان کثیر فریقی اور دو طرفہ شراکت داروں کے تعاون سے درمیانی مدت میں پائیدار معاشی نمو حاصل کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں