نواز شریف اور مریم نواز کی ہدایت پر تاجروں سے فکسڈ ٹیکس کی وصولی1سال کے لیےموخر

اسلام آباد(نیوزٹویو) وفاقی حکومت نے تاجروں سے بجلی کے بلوں میں فکسڈ ٹیکس کی وصولی موخرکر دی ہے۔ٹیکس معطلی سے قومی خزانے کو ایک سال میں 30 ارب روپے کا نقصان ہوگا تاہم حکومت نے تیس ارب کا یہ نقصان دیگر شعبوں میں ٹیکسوں میں ردوبدل کرکے پورا کرنےکا فیصلہ کیاہے اس کے لیے آرڈینینس کا سہارا لیا جا ئے گا جمعرات کووزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر توانائی خرم دستگیر سے تاجروں کے طویل مذاکرات ہوئے مذاکرات کے بعد بجلی کی بلوں پر ٹیکس ایک سال کیلئےموخر کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر توانائی خرم دستگیر نے مشترکہ جاری بیان میں کہا کہ بجلی کے کمرشل بلوں پر فکسڈ ٹیکس واپس لے لیا ہے وزیر اعظم شہباز شریف اور مریم نواز کی ہدایت پر ٹیکس وصولی ایک سال کیلئے ختم کر دی گئی ہے۔

خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سے بجلی کے کمرشل بلوں پر فکسڈ ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا، تاجروں سے پرانے طریقہ کار پر ٹیکس وصولی کیلئے مذاکرات تین ماہ بعد کریں گے۔

واضح رہے کہ حکومت نے بجٹ میں فائلرز اور نان فائلرز تاجروں پر بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی مد میں ٹیکس عائد کیا تھا، 100 روپے سے 30 ہزار روپے بجلی کا بل آنے والے فائلرز دکاندار پر 3 ہزار اور نان فائلرز دکانداروں پر 6 ہزار کا ٹیکس عائد کیا تھا جس پر تاجر برادری سراپا احتجاج تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں