نیوزی لینڈ میں نو پتوں والا ایک نایاب پودا 14 ہزار پاؤنڈ کی ریکارڈ توڑ قیمت میں فروخت

نیوزی لینڈ میں ایک آن لائن نیلامی کی ویب سائٹ پر بولی کے دوران صرف نو پتوں والا ایک نایاب پودا 14 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 30 لاکھ سے زائد روپے) کی ریکارڈ توڑ قیمت میں فروخت ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق نایاب اور متنوع نسل کے اس رافیڈوفورا ٹیٹریا اسپرما نامی پودے کی بولی ایک ہفتے تک جاری رہی جو اتوار کی رات وقت ختم ہوئی، ایک صارف ’میری ڈین لیمب‘ نے ’فولیج پیچ‘ کے مقابلے میں نیلامی جیت لی۔ ویب سائٹ ’ٹریڈ می‘ کے ترجمان نے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کو بتایا کہ یہ ان کی ویب سائٹ پر بکنے والا گھر میں رکھنے والا سب سے مہنگا پودا تھا۔ ملی سلویسٹر کا کہنا ہے کہ نیلامی کے آخری لمحات تک اس نایاب پودے کو دیکھنے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ دو ہزار سے زائد تھی جبکہ 1600 افراد واچ لسٹ میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مئی 2019ء سے گھر میں رکھنے والے پودوں کی اوسط قیمت میں اضافہ ہوچکا ہے جبکہ نایاب پودوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ویب سائٹ پر موجود اس پودے کی تفصیلات کے مطابق اس کے آٹھ پتے ہیں جبکہ اس کا نواں پتا جلد آنے والا ہے، اس کے تمام پتے اور اس کا تنا متنوع ہیں اور یہ ایک 14 سینٹی میٹر کے گملے میں لگا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ رافیڈوفورا ٹیٹریا اسپرما، جو منی مونسٹیرا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اتنی زیادہ قیمت میں فروخت ہوا ہو، اس سے قبل اگست 2020ء میں ایک نامعلوم شخص نے اسی ویب سائٹ سے اسی نسل کا پودا 3 ہزار 756 پاؤںڈ میں خریدا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی تھائی لینڈ اور ملائیشیا میں پائے جانیوالے اس پودے میں میوٹیشن کی وجہ سے پتوں میں تنوع ہوتا ہے اور اسی کے باعث اس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ گارڈن بیسٹ‘ نامی ویب سائٹ کے مطابق اس پودے کو سب سے پہلے برطانوی ماہر نباتات جوزف ہوکر نے 1893ء میں دریافت کیا تھا، یہ پودا دھوپ میں نشو و نما پاتا ہے اور 12 فٹ تک لمبا ہوسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں