وزیراعظم کا ٹیکس چوروں،ٹیکس نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کا حکم،انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد(نیوزٹویو) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹیکس چوروں وٹیکس نادہندگان کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیاہے اورٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی کی تشکیل دینےکی ہدایت کی ےجبکہ تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد سمیت اہم شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی اور ذمہ داران کے تعین کے لیے انکوائری کمیٹی کے قیام کی ہدایت کی، انکوائری کمیٹی آئندہ سات دن میں ٹریک ایند ٹریس سسٹم کے مکمل فعال ہونے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ٹیکس چوری میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی، کارخانوں میں ٹیکس کے خودکار نظام کے اطلاق کے لیے آئندہ کے لائحہ عمل پر تجاویز بھی دے گی۔وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال کیوں نہ ہو سکا؟ تمباکو، چینی، سیمنٹ اور کھاد کی صنعت میں گزشتہ دو برس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل بحال ہو جانا چاہیے تھا۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان چار بڑے شعبوں کے علاوہ باقی اہم شعبوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جائے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا جائے، سیمنٹ کے کارخانوں کی تمام پروڈکشن لائنز پر سسٹم کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے خودکار نظام اور ڈیجیٹل اسٹریٹجی کے نفاذ کا جامع لائحہ عمل طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام کارخانے جو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے سے انکاری ہوں انہیں فوری طور پر سیل کیا جائے، محصولات کے ساتھ ساتھ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو جعلسازی اور غیر معیاری مصنوعات کی روک تھام کے لیے بھی بروئے کار لایا جائے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ جعلی و غیر رجسٹرڈ سگریٹ کی فروخت کا سد باب اور انہیں ضبط کرکے تلف کیا جائے۔ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے اور مافیاز ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداروں کی خدمات لی جائیں۔
اجلاس کو چینی، سیمنٹ، کھاد اور تمباکو کے شعبے میں خودکار ٹیکس نظام کی موجودہ صورتحال اور اس کو مکمل طور پر فعال کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ تمباکو کے 14 بڑے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے جبکہ 12 کارخانوں کو سسٹم نہ لگانے کی وجہ سے سیل کر دیا گیا ہے، کھاد کی تمام صنعتوں میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے۔
جبکہ چینی اور سیمنٹ کے کارخانوں میں سسٹم کے اطلاق میں تکنیکی رکاوٹوں کا سامنا ہے جن کو دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں سمگلنگ کی روک تھام کے لیے گوداموں پر چھاپہ مارا جارہا ہے۔وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ضمن میں ایف بی آر کی معاونت کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں