وزیراعظم کی ڈالر،گندم اوریوریا کی افغانستان سمگلنگ روکنے کے لیےسخت اقدامات اورایکشن کی ہدایت

اسلام آباد(نیوزٹویو)شہبازشریف نے متعلقہ حکام کو برآمد کنندگان کو ہر ممکنہ سہولیات فراہم کی ہدایت کی ہےاور کہا ہے کہ ملک کو بتدریج معاشی مشکلات کے بھنور سے نکالاجائے گا ان شا اللہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کو سری لنکا بنانے کی خواہش رکھنے والوں کو ہمیشہ کی طرح مایوسی ہوگی۔ وزیراعظم شہبازشریف کے زیرصدارت ملکی معاشی صورتحال پر ہونے والے اجلاس کے سرکاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے حکومتی معاشی ٹیم کو واضح اہداف دے دیے جبکہ گذشتہ 4 سال کے دوران معیشت تباہ و برباد ہونے پر شرکاء نے تشویش کا اظہار کیا۔اجلاس کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ سنہ 2018 میں جی ڈی پی کی شرح 6.1 فیصد تھی تاہم بدترین گورننس اور معاشی بدانتظامی نے معیشت کو جمود کا شکار کیا۔ سنہ 2018 میں میں قرض 25 کھرب روپے تھا جو مارچ 2022 تک بڑھ کر 44.5 کھرب تک پہنچ گیا۔ موجودہ حکومت کو معاشی اشاریئے بھی انتہائی بری حالت میں ملے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے انتہائی مشکل حالات میں معیشت کو سنبھالا دیا مگر سیلاب کے باعث ملک کی معاشی بحالی کے عمل کو دھچکا لگا۔معاشی مشکلات کو 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کی مدد میں حائل نہیں ہونےدیا اورحکومت نے غذائی اجناس اوردیگر اشیائے ضروریہ کی قلت نہیں ہونے دی۔اجلاس میں آئی ایم ایف پروگرام کے نویں جائزے سے متعلق غور کیاگیا۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام پورا کرے گی۔

 اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ضروری پالیسی اور انتظامی اصلاحات پر توجہ مرکوز رکھیں گے، ملک کو بتدریج معاشی مشکلات کے بھنور سے نکالاجائے گا۔ شہبازشریف نے متعلقہ حکام کو برآمد کنندگان کو ہر ممکنہ سہولیات فراہم کی ہدایت کی اور کہا کہ خام مال اور مشینری کی درآمد میں مدد فراہم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی برآمدات کا حجم 2 ارب ڈالر ہے، 5 ارب ڈالر تک بڑھا سکتے ہیں۔ بینکنگ چینل سے رقوم بھجوانے کیلئے اورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرض میں کمی اولین ترجیح ہے، بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ہمیں گردشی قرض سے بھی نمٹنا ہے، توانائی کی مقامی سطح پر پیداوار اور اضافے کیلئےکوششیں کرنا ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ڈالر، گندم اور یوریا کی افغانستان سمگلنگ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ڈالر کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے تمام اداروں میں روابط مضبوط کرتے ہوئے ہوئے سخت ایکشن لیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں