وزیراعظم کی یونان کشتی الٹنے کی واقعہ کی تحقیقات اورانسانی سمگلرزکے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت

اسلام آباد(نیوزٹویو) وزیراعظم شہبازشریف نے یونان کے قریب بحیرہ روم میں کشتی الٹنے کے واقعہ کی تحقیقات اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کیخلاف ملک بھر میں فوری سخت ایکشن کے ذریعے کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی ہے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے جرم میں ملوث ایجنٹس کیخلاف فوری کریک ڈاؤن کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، لوگوں کو جھانسہ دے کر خطرناک اقدام پر مجبور کرنیوالے اسمگلرزکی نشاندہی کیجائے، مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں جاں بحق افرادکےاہلخانہ کے ساتھ ہیں۔

وزیر اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے نے ڈی آئی جی عالم شنواری کو واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کی معلومات و سہولت کیلئے فوکل پرسن مقرر کر دیا ہے، چیف سیکٹری آزاد جموں و کشمیر نے بھی پاکستانی سفارتخانے اور یونانی حکام سے رابطے اور جاں بحق و زخمی ہونے والوں کی معلومات کیلئے فوکل پرسن کی تعیناتی کر دی ہے۔

دوسری جانب یونان کشتی حادثہ کے بعد پاکستانیوں سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ایف آئی نے ایجنٹوں کے حوالے سے معلومات جمع کرنا شروع کر دی ہیں۔ ایف آئی اے کےترجمان کا کہنا ہے کہ لاپتہ اور جاں بحق افراد کے ورثاء سے تفصیلات لی جا رہی ہیں۔ ایجنٹوں کے بارے معلومات کے حصول کیلئے پبلک نوٹس بھی جاری کر دیا گیا۔ ایف آئی اے کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کیلئے افسران بھی نامزد کر دیئے گئے۔

انسپکٹر ہادی پرستان، انسپکٹرعبداللہ، انسپکٹر وقاراعوان اور سب انسپکٹر ارتضٰی انصر شامل ہیں۔۔ چاروں افسران ایف آئی اے کے مختلف اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلز میں تعینات ہیں۔

واضح رہے ک دو روز قبل یونان کے سمندر میں کشتی ڈوبنے کے حادثے میں لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک 78 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ 104 افراد کو زندگی بچالیا گیا۔ بچ جانے والوں کا کہنا ہے، اموات 500 سے زائد ہوسکتی ہیں، مرنیوالوں میں درجنوں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

یونانی حکام کے مطابق بحیرہ روم میں ڈوبنے والی کشتی میں 500 سے 700 افراد سوار تھے، فوجی طیارے، ہیلی کاپٹر اور 6 کشتیوں کے ساتھ ریسکیو آپریشن جاری ہے، ریسکیو اہلکاروں نے 104 افراد کو سمندر سے زندہ نکال لیا۔

یاد رہے کہ ملک بھر میں یونان کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے نوجوانوں کے گھرقیامت صغریٰ کے مناظر ہیں۔ اہل خانہ شدتِ غم سے نڈھال اور پیاروں کی بخیریت واپسی کے منتظر ہیں۔

یونان کشتی حادثے میں آزاد کشمیر کے 22 لاپتہ افراد کی فہرست بھی جاری کردی گئی۔ اب بھی کوٹلی اور دیگرعلاقوں سے جانے والے متعدد افراد کا کچھ نہیں پتہ چل سکا۔ ڈی آئی جی میرپورڈاکٹرخالد چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ شہریوں کو غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک بھجوانے والے نو ایجنٹس کو گرفتارکرلیا گیا۔ انتظامیہ کے مطابق یویان کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے 27 سے زائد پاکستانیوں کا تعلق ضلع کوٹلی سے تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں