وزیرا عظم کا اعلیٰ بیو روکریسی میں کرپٹ افسران کے خلاف کا رروا ئی کا عندیہ ،کرپشن کے خلاف چین کے ا قدامات سے سیکھیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کےخاتمے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا چین نےسرکاری اداروں میں 400سے زائد اعلی افسران کے خلاف کا روائی کی کرپشن کے خلاف چین کے ا قدامات سے سیکھنا چا ہیئے چین نے کرپشن کے خلاف بھی جہاد کیا، چھوٹے لوگوں کو پکڑنے سے کرپشن ختم نہیں ہوتی، طاقتور کو قانون کے تابع کرنے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ جب تک طاقتور کو آپ قانون کے نیچے نہیں لاتے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ چین نے سوا چار سو منسٹری لیول کے لوگوں کو کرپشن میں سزا دی ہے۔ ہم چھوٹے لوگوں کو پکڑتے ہیں۔ جب اوپر کی سطح پر ہاتھ ڈالتے ہیں تب کرپشن کم ہوتی ہے۔ چین کے ساتھ آگے تعاون اور بھی بڑھتا جائیگا جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو گا۔وزیراعظم نے کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ ٹو کا افتتاح کر دیاہے اس موقع پر عمران خان نےورچیوئل تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ چین کی مدد سے لگنے والا پلانٹ تھری جی ٹیکنالوجی پر مشتمل ہے، ملک میں کلین انرجی بہت ضروری ہے، پاور پلانٹ 1100 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، پاور پلانٹ پاکستان اور چین کے اشتراک سے لگایا گیا، ملک کیلئے کلین انرجی بہت ضروری ہے، پاکستان کو سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، منصوبے سے پاکستان کی افرادی قوت کی تربیت ہوگی۔ ہمارے گلیشیئرز پاکستان کے دریاؤں کو 80 فیصد پانی مہیا کرتے ہیں اور جس تیزی سے گلوبل وارمنگ ہو رہی ہے اور ہمارے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں تو ہمیں خطرہ یہ ہے کہ اگر اس کو واپس نہ کیا گیا تو ہماری آنے والی نسلوں کو پانی کا مسئلہ ہوگعمران خان نے کہا کہ پاک چین سفارتی تعلقات کو 70 سال مکمل ہونے کا دن منا رہے ہیں، چین کے ساتھ تعلقات عام عوام تک پہنچ گئے ہیں، چین کے ساتھ ہر سطح کے تعلقات ہیں، چین کے ساتھ عوام کا بھی جذباتی لگاؤ ہے، ایسے ملک سے دوستی ہے جس سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، گلوبل وارمنگ میں ایسے منصوبے کسی نعمت سے کم نہیں، چین ایسا ملک ہے جس کی مثال نہیں۔ چین نے 70کروڑ لو گوں کو غربت سے نکالا ہمیں چین سے سیکھنا چا ہیئے انہوں نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہے کہ ایک ایسے ملک کے ساتھ دوستی ہے جس سے ہم سیکھ سکتے ہیں پاکستان دیگر شعبوں سمیت کرپشن کے خلاف چین کے اقدامات سے پاکستان سیکھ سکتا ہے۔

وا ضح رہے کہ کے ٹو نیوکلیئر پاور پلانٹ پاکستان کا چھٹا نیوکلیئرپاور پلانٹ ہے جس کے ذریعے ملک میں نیوکلئیر پاور پلانٹ کے ذریعے بجلی کی پیدوار دگنا ہوجائی گی اس وقت ملک پانچوں کلئیر پاور پلانٹس  1400 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کر رہے ہیں۔ کے ٹو نیوکلیئیر پاور پلانٹ 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کرے گا جس سے نیوکلئیر پاور پلانٹس کے ذریعے بجلی کی پیدوار 2500 میگاواٹ ہوجائے گی جو ملک میں بجلی کی طلب کا 10 فیصد حصہ ہے۔جدید ٹیکنالوجی کے تحت تیار کردہ کے ٹو پاور پلانٹ کی پیدواری مدت 60 برس ہے۔ چین کے تعاون سے کے تھری نیوکلیئرپاور پلانٹ پر بھی کام 2016 سے جاری ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ سال 2022 میں یہ منصوبہ بھی مکمل کر لیا جائے گا۔ 
1960 میں صدر مملکت جنرل (ر) ایوب خان نے پاکستان ایٹامک انرجی اور کینیڈا کے تعاون سے نیوکلیئر  پاور کمپلیکس کے منصوبے کا آغاز کیا تھا اور 1972 میں پہلا نیوکلیئر پاور پلانٹ نیشنل گرڈ سے منسلک کیا گیا تھا۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں