وفاقی کابینہ نے عام انتخابات میں‌فوج اورسول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی

اسلام آباد( نیوزٹویو) وفاقی کابینہ نے 8 فروری کوہونے والےعام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دیدی ہے۔ منگل کونگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی ، ایف بی آر کی تنظیم نو کی سمری اور ملکی مجموعی امن و امان اورمعاشی صورتحال کا بھی سمیت سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے ملک بھر میں 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دیدی گئی۔فوج حساس انتخابی حلقوں میں ریڈ رسپانس فورس کے طور پر تعینات ہوگی ۔
اجلاس میں کابینہ نے ایف بی آر کی تنظیم نو کی سمری کا جائزہ لیا،اور اس معاملے پر کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی ،تاہم کابینہ ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کا فیصلہ نہ کر سکی۔ وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات پر مزید غور کیلئے کمیٹی قائم کر دی، اس اصلاحاتی کمیٹی کی سربراہی وزیر خزانہ کے سپرد کی گئی ہے۔ جبکہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں وفاقی وزرا برائے نجکاری، خارجہ امور، تجارت، توانائی، قانون و انصاف اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہوں گے۔ کمیٹی ان تجاویز کے حوالے سے اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گی۔
کابینہ نے ملک میں ٹیکس آمدن میں اضافے، ٹیکس ۔ جی ڈی پی تناسب میں بہتری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انتظامی ڈھانچے کے حوالے سے پیش کی گئی مفصل تجاویز پر نگران وفاقی وزیر خزانہ کی کوششوں کو سراہا۔
وزیر اعظم اور کابینہ کے تمام اراکین نے مشترکہ طور پر ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ان تجاویز کی تائید کی اور اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ نگران حکومت، ایف بی آر اصلاحات کے ایجنڈے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
یا درہے کہ عام انتخابات کی سکیورٹی کیلئے وزارت داخلہ نے پاک فوج کی فراہمی کیلئے سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوا ئی تھی جبکہ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کیلئے دو لاکھ ستتر ہزار فوجی اہلکار مانگے گئے تھے ، پولنگ کے موقع پر پاک فوج ، رینجرز اور ایف سی کے تعینات ہوں گے۔
اجلاس میں وزارت خزانہ کی سفارش پر طاہر حسین قریشی کی ایس ایم ایس بینک کے صدر کے طور پر مدت ملازمت میں تین ماہ یا ادارے کی باضابطہ بندش تک کی توسیع کی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9 جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاس اور کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 9 اور 17 جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں