وفاقی کابینہ کا پنجاب کے انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کامعاملہ پارلیمنٹ میں لے جانےکافیصلہ

لاہور(نیوزٹویو) وفاقی کابینہ نےسپریم کورٹ سےمتعلق بل کی منظوری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے لینےاور انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے کافیصلہ کیا ہے وزراء نے صدر کو آئین اور منصب کے بجائے تحریک انصاف کے مفادات کا محافظ قرار دیا ہےاتوارکی چھٹی کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا انتہائی اہم اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سمیت ملک کی موجود سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا، کابینہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے پرمکمل اتفاق کیا۔لاہور میں ہونے والے اجلاس میں بیشتر کابینہ اراکین ویڈیو لنک کے ذریعے  شریک ہوئے، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ، ساجد طوری، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔

وفاقی وزراء ایازصادق، خواجہ سعد رفیق سمیت کابینہ کے چند اراکین لاہور میں موجود تھے، اجلاس کے شرکاء نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل صدر مملکت کی جانب سے واپس بھجوانے کی مذمت کی۔

اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر کا کردار پی ٹی آئی کے ایک کارکن جیسا ہوچکا ہے، پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کو واپس بھجوانا بدقسمتی ہے، صدر کو آئین و قانون کی پاسداری کرنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہمی کا فیصلہ نہ کیا جا سکا، شرکاء نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ بھی پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے اسی پر عمل ہو گا، چار تین کا فیصلہ ہے تین دو کیسے تسلیم کرلیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں