فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کےاہداف مکمل ،معائنہ ٹیم جولائی میں پاکستان کا آن سائٹ وزٹ کرےگی

اسلام آباد(نیوزٹویو) پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے دئیےاہداف مکمل کر لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے ساتھ اس دعوے سے اتفاق کیا ہے کہ 27نکات پر عمل درآمد مکمل کر لیا گیا ہے ۔ پاکستان جولا ئی کے پہلے ہفتے میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کونظرثانی کے لیے اپنی رپورٹ پیش کرے گاوزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق فیٹف پا کستان کی پراگریس رپورٹ کا تفصیل سے جا ئزہ لے گا اور جو لا ئی کے آخری ہفتے میں فیٹف کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا اور تمام جگہوں پر جا کر ان اقدامات کا تفصیل سے جا ئزہ لے گا فیٹف کی ٹیم متعلقہ دفاتر کا دورہ کرے گی اور افسران کے انٹرویو کرے گی آن سائٹ معائنہ ٹیم بعدازاں اپنی رپورٹ فیٹف کو پیش کرے گی معائنہ ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر فیٹف پا کستان گرے لسٹ میں رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ کرے گا وزارت خزانہ کے ذرا ئع کے مطابق   پاکستان نے تمام نکات پر عمل درآمدکرکے ایک ذمہ دار ریاست کا ثبوت دیا۔ افواج پاکستان نے اس میں بھی کلیدی کردار ادا کیا اور حکومت اور قومی اداروں کے ساتھ مل کر تمام نکات پر عملدرآمد یقینی بنایا، بھارتی کوشش تھی پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ کر دیا جائے، پاک فوج نے اس سازش کو بھی ناکام بنایا۔ ایف اے ٹی ایف کے تحت ٹیرر فنایسنگ کے 27 میں سے 27 پوائنٹ اور منی لانڈرنگ کے 7 میں سے 7 پوائنٹس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔ دونوں ایکشن پلانزکل ملا کر34 نکات پر مشتمل تھے۔

اینٹی منی لانڈرنگ اور کاونٹر ٹریرسٹ فائناسنگ پر مبنی اس ایکشن پلان کو 4 سال کی مسلسل کوششوں کے بعدمکمل کیا، پاکستان کو گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ کی طرف گامزن کیا اس حوالے سے حکومت سے مشاورت کے بعد چیف آف آرمی سٹاف کے احکامات پر 2019 میں جی ایچ کیو میں ڈی جی ایم اوکی سربراہی میں سپیشل سیل قائم کیاجی ایچ کیو سیل نے جب اس کام کی ذمہ داری سنبھالی تو اس وقت صرف 5 نکات پر پیشرفت تھی اس سیل نے 30 سے زائد محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز کے درمیان کوارڈینیشن میکنزم بنایا ہر پوائنٹ پر ایک مکمل ایکشن پلان بنایا اور اس پر ان تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد بھی کروایا۔جی ایچ کیو میں قائم سیل نے دن رات کام کرکے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فائننسنگ پر ایک مؤثر لائحہ عمل ترتیب دیا، جس کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف میں کامیابی حاصل ہوئی، پاکستان نے اپنا 2021 کا ایکشن پلان ایف اے ٹی ایف کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائنز یعنی جنوری 2023 سے پہلے مکمل کر لیا۔

ایف اے ٹی ایف ٹیمیں آئندہ ماہ  کے آخر میں پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ اور کاونٹر ٹریرسٹ فائناسنگ سسٹمز کی پائیداری اور ناقابل واپسی کو چیک کرنے کے لیے جلد ہی  آن سائٹ وزٹ  کریں گی، جس کے بعد 22 اکتوبر تک وائٹ لسٹنگ کی راہ ہموار ہو گی، پاکستان میں منی لانڈرنگ کے 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جن کی گزشتہ 13 مہینوں کے دوران تحقیقات مکمل کی گئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں