پاکستان کاافغان سرزمین اپنے خلاف استعمال ہونےپرافغان ناظم الامورکوطلب کرکےشدیداحتجاج

اسلام آباد(نیوزٹویو) پاکستان نےافغان سرزمین اپنے کیخلاف استعمال ہونے کے معاملے پر افغانستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئےوضاحت مانگ لی ہےاورافغان حکومت سے سوال کیا ہےکہ جدید امریکی اسلحہ دہشت گردوں کے زیراستعمال کیوں ہے تفصیلات کے مطابق پاکستان پر کیے جانیوالے حالیہ دہشتگردانہ حملوں میں افغان سرزمین کے استعمال پرجمعہ کو افغان ناظم الامورسردار احمد خان شکیب کو دفترخارجہ طلب  کیا گیا اوران سے شدید احتجا ج کیا گیا۔
دفترخارجہ طلبی پر افغان ناظم الامورکواحتجاجی مراسلہ تھمایا گیا،جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کیخلاف افغان سرزمین استعمال ہونےسےروکی جائے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں موجودجدیدامریکی اسلحہ کالعدم ٹی ٹی پی کےزیراستعمال ہے،اور یہ اسلحہ کالعدم ٹی ٹی پی کےزیراستعمال کیوں ہے؟،افغان حکومت وضاحت کرے،پاکستان کواس اسلحےکےاپنے کیخلاف استعمال پرشدیدتحفظات ہیں۔

دفترخارجہ نے مراسلے میں کہا ہے کہ طورخم سرحدپرعبوری افغان حکومت نےممنوعہ علاقےمیں چوکی بنائی،چترال میں پاک افغان سرحدپردہشتگردوں نےحملہ کیا،دونوں معاملات کی وضاحت کی جائے۔
یاد رہے کہ آج 8 ستمبر کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نےہفتہ وار پریس بریفنگ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ لگ چکے ہیں ،جو مسلسل پاکستان کیلئے خطرے کا باعث ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نےکہا کہ پاکستان امید کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے دہشت گردوں کو پاکستان کیخلاف کارروائیوں کیلئےاپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دےگی۔

واضح رہے کہ گرشتہ روز واشگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی نیشنل سکیورٹی کو نسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھاکہ افغانستان سے انخلا کے وقت چند جہاز اور معمولی سامان ایئرپورٹ پر چھوڑا گیا جو قابلِ استعمال حالت میں نہیں تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں